غزہ پر اسرائیلی بمباری، مزید 44 فلسطینی شہید، بھوک سے ہلاکتوں کی تعداد 57 ہو گئی

اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ غزہ میں شدت اختیار کر گیا ہے۔ شہری دفاع کے مطابق پیر کی صبح سے جاری اسرائیلی بمباری میں مزید 44 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری شامل ہیں۔

شہری دفاع کے میڈیکل سپلائی ڈائریکٹر محمد المغیر کے مطابق، شہید ہونے والوں میں 23 افراد کا تعلق البریج پناہ گزین کیمپ کے مشرق میں واقع القرییناوی خاندان سے ہے جن کے گھر پر براہ راست بمباری کی گئی۔

غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ جنوبی شہر رفح میں امریکی امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی گولی باری کے نتیجے میں 48 گھنٹوں کے دوران 9 افراد شہید اور 60 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

شمالی علاقے جبالیا اور جنوبی شہر خان یونس سے بھی کئی شہادتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیلی افواج نے غزہ کی سرحدوں کو بند کر رکھا ہے اور امدادی سامان کی ترسیل کو روکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ میں شدید قحط اور غذائی قلت نے جنم لیا ہے۔ حکام کے مطابق اب تک 57 افراد بھوک سے شہید ہو چکے ہیں، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ کے عوام مسلسل محاصرے، بمباری، اور انسانی بنیادوں پر تباہ کن بحران کا سامنا کر رہے ہیں، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی اس المیے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔

Comments are closed.