اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری بربریت ناقابل برداشت ہے اور پوری پاکستانی قوم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
“اسرائیل ایک ریاستی دہشت گرد ہے”
مولانا فضل الرحمان نے اسرائیل کو ایک ریاستی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی تاریخ قتل و غارت سے بھری پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت مسلمہ کو فلسطین کے مسئلے پر متحد ہونا ہوگا، کیونکہ یہ کسی مخصوص ملک یا قوم کا نہیں، بلکہ امت کا مشترکہ مسئلہ ہے۔
“پاکستان کا مؤقف واضح ہونا چاہیے”
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بعض لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر پاکستان اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتر نہ کرے تو معیشت نہیں چل سکتی، لیکن ہمیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس معاملے پر اپنا واضح مؤقف رکھنا چاہیے اور فلسطینی عوام کی مکمل حمایت کرنی چاہیے۔
“ہم امریکا کے غلام نہیں ہیں”
سربراہ جے یو آئی (ف) نے سابق صدر پرویز مشرف کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مشرف نے انہیں کہا تھا کہ “آپ امریکا کے خلاف جلوس نکالتے ہیں، مان لیں کہ ہم امریکا کے غلام ہیں۔” مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کو غلامی کا طوق قبول نہیں اور ہمیں اپنے اصولی موقف پر قائم رہنا ہوگا۔
کانفرنس کا اعلامیہ امت مسلمہ کے لیے
انہوں نے کہا کہ قومی فلسطین کانفرنس کا اعلامیہ پوری امت مسلمہ کے لیے ہے اور تاریخ اس اجتماع کو نظر انداز نہیں کر سکے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیل کے مظالم کے خلاف سخت اقدامات کرے۔
Comments are closed.