سہیل آفریدی کو عمران خان سے نہ ملنے دینا افسوسناک ہے : فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سہیل آفریدی کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات سے روکنا افسوسناک اور نامناسب اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت نابالغ اور غیر سنجیدہ فیصلے کر رہی ہے، جب کہ سہیل آفریدی پارٹی کے اندر پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

سہیل آفریدی کی ملاقات

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا اور سہیل آفریدی کو ایک بار پھر عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی چوتھی مرتبہ جیل کے باہر آئے مگر ملاقات کی اجازت نہ دی گئی، جو ان کی توہین اور تضحیک کے مترادف ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ رویہ پارٹی کے اندر انتشار پیدا کر رہا ہے اور قیادت کو چاہیے کہ وہ مصالحت اور مشاورت کے دروازے بند نہ کرے۔

“پارٹی بندر کے ہاتھ ماچس دینے کے مترادف”

فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “پارٹی چند ایسے لوگوں کے ہاتھ میں ہے جیسے بندر کے ہاتھ ماچس آ جائے۔”
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اہم فیصلے سنجیدگی اور تجربے کے بجائے جلد بازی اور انا کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں، جس سے عمران خان کی رہائی کے امکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
فواد چوہدری کے مطابق سہیل آفریدی وہ شخصیت ہیں جو عمران خان کی رہائی کے لیے ایک متوازن حکمتِ عملی پیش کر سکتے ہیں۔

مشورہ

فواد چوہدری نے تجویز دی کہ سہیل آفریدی کو کوٹ لکھپت جیل میں شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کرنی چاہیے تاکہ وہ پارٹی کے اندر موجود تلخیوں کو کم کرنے کے لیے مثبت کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو عقل و تدبر کے ساتھ فیصلے کریں، نہ کہ ردِعمل کی سیاست کو فروغ دیں۔

ٹی ایل پی پر پابندی کی حمایت

ٹی ایل پی پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ایک پرتشدد گروہ ہے، اور حکومت کا اس پر پابندی عائد کرنا درست فیصلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست کو ایسے گروہوں کو برداشت نہیں کرنا چاہیے جو تشدد اور انتشار کو ہوا دیں، کیونکہ یہ قومی سلامتی کے لیے خطرناک رجحان ہے۔

Comments are closed.