اطالوی شہر میلان کی انتظامیہ نے شہر میں رات بارہ بجے کے بعد آئس کریم کی فروخت پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔شور شرابے کی وجہ سے متاثر ہونے والے لوگوں کے ‘سکون’ کواس کا جواز بنایا گیا ہے لیکن دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس سے ان کا کاروبار متاثر ہوگا۔
اطالوی شہر میلان کی مقامی انتظامیہ نے ایک نیا قانون تجویز کیا ہے، جس کے منظور ہوجانے کی صورت میں اگلے ماہ سے نصف رات کے بعد سے آئس کریم کی فروخت پر پابندی عائد کردی جائے گی۔ اس تجویز پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔
مجوزہ قانون کے مطابق میلان کے بارہ اضلاع میں، جہاں رات کو سب سے زیادہ چہل پہل رہتی ہے، مشروبات، تیار کھانوں بشمول پیزا، آئس کریم اور مشروبات کی فروخت پر نصف شب کے بعد پابندی عائد کردی جائے گی۔
فیصلے کی وجہ شہرکی گلیوں میں آدھی رات کے بعد وہاں موجود لوگوں کی طرف سے ہونے والا شور شرابہ ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شور شرابے سے رات کو ان کا سکون غارت ہوجاتا ہے۔
میلان کے ڈپٹی میئر مارکو گرانیلی نے فیصلے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا،”ہمارا مقصد سماجی سرگرمیوں اور تفریح نیز آبادی کے لیے امن و سکون اور آزاد اقتصادی سرگرمیوں کے درمیان توازن پیدا کرنا ہے۔”
شہر کے میئر نے گزشتہ دنوں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقامی آبادی کے ایک بڑے حصے نے شو شرابے کی شکایت کی ہے۔
امید ہے کہ اس پابندی کا اطلاق سات مئی کوہوجائے گا اور نومبر کے اوائل کے برقرار رہے گا۔
Comments are closed.