اٹلی حکومت،اپوزیشن کا 5 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دینےکا فیصلہ
فرخ ریاض، نمائندہ اٹلی
روم: اٹلی میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کیلئے بڑی خبر یہ ہے کہ اطالوی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے 5 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دینے پراتفاق کرلیا، مئی کے آخری ہفتے میں امیگریشن کھولنے/ ایمنسٹی اسکیم لانے کا باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔
اطالوی وزیر برائے محنت اور افرادی قوت ٹریسا بیلانووا نے حکومت کو تجویز دی تھی کہ 5 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دے کر زراعت کے شعبے کیلئے افرادی قوت کی فوری مانگ کو پورا کیا جائے، تجویز نہ ماننے کی صورت میں ٹریسا بیلانوا نے استعفے کی دھمکی بھی دی تھی۔
واضح رہے کہ اٹلی میں ہرسال زراعت کے شعبے کیلئے البانیہ، رومانیہ اور دیگر ترقی پذیر ممالک سے تقریباً دو لاکھ افراد کو سیزنل ورک ویزہ پر لایا جاتا ہے تاہم رواں برس کورونا وائرس کی وباء کے باعث سرحدوں کی بندش دیگر پابندیوں کے باعث یہ عارضی لیبر لانا ممکن نہیں رہا۔
اٹلی میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو قانونی حیثیت دینے کے لئے ایمنسٹی پروگرام لایا جا رہا ہے،جس کے تحت امیگریشن قوانین میں نرمی کر کے ملک میں موجود لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کے ذریعے زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
وزیر لیبر ٹریسا بیلانووا کے مجوزہ پلان کے تحت اٹلی میں زراعت کیلئے’سیزنل لیبر‘ کی جگہ غیرقانونی تارکین وطن کو ابتدائی طور پر 6 ماہ کے لئے عارضی ورک پرمٹ دیا جائے گا، جو کہ قابل توسیع ہوگا، اس کے بعد مقررہ قواعد پر پورا اترنے والوں کو ملازمت کے معاہدے (ورک کنٹریکٹ) کا دورانیہ دیکھتے ہوئے 1 سال یا زیادہ عرصے کے لئے عارضی سکونت کی دستاویزات ملیں گی۔
ایک ریگولیٹری اتھارٹی غیرقانونی تارکین وطن کو قانونی حیثیت دینے کے تمام ترامور کی نگرانی کرے گی، امیگریشن کھولنے/ قوانین میں نرمی سے مستفید ہونے کے لئے حقیقی معنوں میں ورک کنٹریکٹ لازمی ہوگا، جس کی باقاعدہ تحقیقات ہوں گی، جعلی کنٹریکٹ جمع کرانے والوں کو امیگریشن ایمنسٹی اسکیم کے لئے نااہل قرار دیا جائے۔
اٹلی میں ماہرین زراعت نے نیوز ڈپلومیسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو قانونی درجہ دے کر زراعت کے لئے استعمال میں لانا قابل عمل تجویز ہے، ان کا کہنا ہے کہ موسم بہار کی فصلیں پکنے پر رومانیہ سے ایک لاکھ اٹلی کا سفر کرتے تھے تاہم رواں برس کورونا وائرس میں سفری پابندیوں کے باعث یہ ممکن نہیں۔
موجودہ صورتحال میں پاکستانی، بھارتی، سری لنکن، فلپائنی اور افریقی شہری اٹلی کے کام آ سکتے ہیں جو غیرقانونی طور پر اٹلی پہنچے، ماہرین کے مطابق اس حوالے سے جلد از جلد قانون منظور کر کے اس معاملے کو حل کرنا ہوگا کیونکہ تیار فصلوں کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے یہی ایک واحد راستہ ہے۔
Comments are closed.