جعفر ایکسپریس پر پھر حملہ، مستونگ کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکا، 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں

بلوچستان کے علاقے مستونگ کے قریب جعفر ایکسپریس پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے۔ سپیزنڈ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک ریلوے ٹریک پر دھماکے سے جعفر ایکسپریس کی 6 بوگیاں ڈی ریل ہو گئیں۔ ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی، اور اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

حکام کا فوری ردعمل اور تحقیقات
دھماکے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد جعفر ایکسپریس کو نشانہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور گزشتہ دنوں بھی ٹریک پر بم دھماکا کیا گیا تھا۔

جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کی مسلسل کوششیں
جعفر ایکسپریس پر دہشت گردانہ حملے نئے نہیں ہیں۔ چند روز قبل اس کے پائلٹ انجن پر فائرنگ کی گئی تھی۔

اس سے پہلے فتنہ الہندوستان کے بلوچ دہشت گردوں نے بھی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا، جس میں کئی مسافر شہید اور یرغمال بنائے گئے تھے۔ تاہم، سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچایا اور یرغمالی مسافروں کو بازیاب کرایا۔

علاقائی سلامتی کی صورتحال اور چیلنجز
بلوچستان میں سکیورٹی کی صورتحال اب بھی نازک ہے اور دہشت گرد گروہوں کی کارروائیاں علاقے میں امن و امان کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ جعفر ایکسپریس جیسے اہم قومی رابطہ کار ریل کی حفاظت ایک اہم چیلنج ہے، جس کے لیے حکومتی اداروں کو سخت حفاظتی اقدامات کرنا ضروری ہیں۔

مزید معلومات
جعفر ایکسپریس پاکستان کے چاروں صوبوں کو جوڑنے والی اہم ریلوے لائن ہے۔ اس پر حملے نہ صرف مسافروں کی جانوں کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں مزید تعاون اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.