واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر عدلیہ کی جانب سے ان کے فیصلوں میں مداخلت کی مذمت کی ہے۔
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ “ٹروتھ سوشل” پر لکھا:
“صدر کے فیصلوں میں عدالتی مداخلت صرف افراتفری اور جرائم کا باعث بنے گی۔ کسی جج کو صدر کے فرائض نہیں سنبھالنے چاہئیں۔”
سپریم کورٹ سے فوری اقدامات کا مطالبہ
امریکی صدر نے جمعرات کے روز سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ وفاقی ججوں کے مسئلے کو حل کرے، جنہوں نے 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس میں ان کی واپسی کے بعد کئی فیصلوں پر عمل درآمد روک دیا ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا:
“اگر چیف جسٹس رابرٹس اور سپریم کورٹ نے فوری طور پر اس نقصان دہ اور بے مثال مسئلے کو حل نہیں کیا، تو ہمارا ملک شدید خطرے میں پڑ جائے گا!”
انہوں نے ججوں پر الزام لگایا کہ وہ بغیر کسی انتخابی مینڈیٹ کے صدارتی اختیارات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ جج تمام فوائد تو چاہتے ہیں، مگر کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔
پس منظر اور تجزیہ
یہ تازہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ٹرمپ کی انتظامیہ کو عدالتی فیصلوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکی عدلیہ نے متعدد صدارتی احکامات کے خلاف فیصلے دیے ہیں، جن میں امیگریشن، تجارتی پابندیوں اور پالیسی امور سے متعلق احکامات شامل ہیں۔
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد امریکی سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا عدلیہ کی آزادی کو چیلنج کرنا جمہوری اقدار کے لیے خطرہ بن سکتا ہے یا نہیں۔
Comments are closed.