پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے رہائی کے بعد موٹروے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس کے رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ “یہ دوسری مرتبہ ایسا ہو رہا ہے، ہمیں اڈیالہ جیل کے باہر سے اٹھایا جاتا ہے اور پھر موٹروے پر لا کر چھوڑ دیا جاتا ہے، جبکہ ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا۔”
انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ایک ہوٹل میں بٹھایا گیا تھا، جبکہ اس بار ایک بلڈنگ میں رکھا گیا۔ “پولیس ہمارے پیچھے پیچھے آتی رہی، پہلے ریسٹورنٹ میں بٹھایا اور اب موٹروے پر چھوڑ دیا گیا۔”
عمران خان کی بہن نے اس اقدام کو انسانیت کی تذلیل قرار دیتے ہوئے کہا:
“ہم تین بہنیں گھر سے آئیں، اپوزیشن لیڈران کو بھی بغیر کسی جواز کے اٹھا لیا گیا۔ ہمیں تو چھوڑیں، یہ انسانیت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ آپ ہمارا مذاق بنا رہے ہیں۔”
علیمہ خان نے عدالتی نظام پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا:
“یہ روز توہینِ عدالت ہو رہی ہے، ججز کو خود سوچنا چاہیے کہ ان کا مذاق بنایا جا رہا ہے۔ اگر انصاف نہیں دے سکتے تو ان کرسیوں پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔”
انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “ہم کل عدالت آئیں گے اور سوال کریں گے کہ آخر پاکستانی عوام کو انصاف کیوں نہیں دیا جا رہا؟”
Comments are closed.