کشمیر، دہشتگردی اور پانی اہم ترین مسائل، پاکستان نے سفارتی و عسکری میدان میں تاریخی کامیابی حاصل کی:خواجہ آصف
اسلام آباد — وزیر دفاع خواجہ آصف نے حالیہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی اصل جڑ کشمیر، دہشتگردی اور پانی کے مسائل ہیں جو گزشتہ 76 سال سے موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان معاملات پر کھل کر اور بامقصد مذاکرات وقت کی ضرورت ہیں۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر بات کو ایک مثبت پیشرفت قرار دیا اور کہا کہ ٹرمپ کا یہ کہنا کہ کشمیر کا مسئلہ بھی زیر بحث آنا چاہیے، اس بات کی دلیل ہے کہ یہ مسئلہ بھارت کا اندرونی نہیں بلکہ عالمی سطح کا تنازع ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ دونوں ممالک مل بیٹھ کر اس مسئلے کا مستقل حل نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی پچھلے 20 سے 30 سال سے خطے کو نقصان پہنچا رہی ہے اور اب اسے روکنے کا سنہری موقع ہے۔
انہوں نے سندھ طاس معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کو معطل کرنے کا کوئی جواز نہیں، یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جو دونوں ممالک کے لیے ضروری ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ماضی کی طرح حالیہ جھڑپیں بھی کشمیر ہی کا تسلسل ہیں۔ ان کے مطابق بھارتی وزیراعظم مودی نے خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے کی کوشش کی لیکن افواج پاکستان نے آہنی دیوار بن کر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت اندرونی طور پر دباؤ میں ہے اور وہاں کی پارلیمنٹ میں مودی پر شدید تنقید ہو رہی ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ صرف فوجی نہیں بلکہ سفارتی فتح بھی ہے۔ “اسرائیل کے علاوہ دنیا کا کوئی بڑا ملک بھارت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا، پاکستان نے اپنے صبر اور طاقت سے دنیا کو اپنی صلاحیت کا یقین دلایا۔”
آخر میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام حل طلب مسائل کو حل کیا جائے تاکہ خطے کے غریب عوام کو سکون اور ترقی کا موقع مل سکے۔
Comments are closed.