صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کے مظالم کا شکار ہے اور اس کی آزادی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ انہوں نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں نسل کشی انتہا کو پہنچ چکی ہے، دنیا کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
صدر کا خطاب
گلگت بلتستان کے 78ویں جشنِ آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ “مجھے خوشی ہے کہ میں گلگت بلتستان آیا ہوں، یہ میرا گھر ہے۔ آپ کی بہادری کو تاریخ کبھی نہیں بھلا سکتی۔” انہوں نے کہا کہ 1947ء میں آپ نے جہاد کر کے پاکستان سے الحاق کیا اور اس جنگ میں 1700 بہادر جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔
کشمیر کی آزادی ناگزیر قرار
صدرِ مملکت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر طویل عرصے سے بھارتی مظالم کا شکار ہے، اور اب کشمیر کی آزادی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم کا بازار گرم ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی اپنے عروج پر ہے، عالمی برادری کو اس صورتِ حال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
ترقی، تعلیم اور سیاحت پر زور
آصف زرداری نے کہا کہ “ہم چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے ہر گاؤں میں سکول ہو، ہر وادی میں علم کی روشنی پھیلے۔” انہوں نے کہا کہ خطہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، یہاں معدنیات اور سیاحت کے فروغ کی بےپناہ گنجائش ہے۔
سی پیک اور گلگت بلتستان کی ترقی
صدر نے کہا کہ گلگت بلتستان کو اپنی ایئر لائن ملنی چاہیے تاکہ علاقے کی خوبصورتی کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کی علامت ہے، اور چین ہمارا بااعتماد دوست اور شراکت دار ہے۔ زرداری نے کہا کہ “سی پیک فیز ٹو کامیابی سے جاری ہے، اور گلگت بلتستان کو بھی اس ترقی میں برابر کا حصہ دیا جائے گا۔”
صدر کا استقبال
صدر آصف علی زرداری نے جشنِ آزادی کی تقریب میں شرکت کی، جہاں گورنر اور وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر نے انہیں روایتی ٹوپی پہنائی، جبکہ صدرِ مملکت نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔
Comments are closed.