پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت الیکشن میں جانے کیلئے تیار ہے انہوں نے آئندہ انتخابات میں عمران خان کے خلاف گرینڈ الیکشن الائنس کا عندیہ بھی دے دیا، سازش کے تحت عمران خان کو تیار کر کے پاکستان کو ایسی کھائی میں دھکیلا جا رہا جہاں اندھیرا ہی اندھیرا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ اتحادی جماعتوں نے حکومت لے کر پی ٹی آئی اور عمران خان پر احسان کیا، موجودہ حالات میں خوشی سے اقتدار میں نہیں آئے، عوام، میڈیا نے عمران خان حکومت سے جان چھڑانے کی منتیں کیں کیونکہ ملک مسلسل معاشی دلدل میں پھنستا جا رہا تھا، اتحادی جماعتوں نے آئینی طریقے سے عمران خان کو نکالا اور ملکی مسائل کا تمام بوجھ اپنے اوپر لیا اور سارے عمل میں غیر آئینی راستے کی طرف نہیں گئے کہ کل لوگ کہیں کہ ایک حکومت کو غیر آئینی طریقے سے نکالا۔
پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر اقتدار کا شوق ہوتا تو ملکی حالات کو سنبھالنے کیلئے تین سال تک عمران خان حکومت کو بار بار چارٹر آف اکانومی کا نہ کہتے دنیا میں کہیں اپوزیشن یہ نہیں کرتی مگر ہم نے ملک اور قوم کی بہتری کے لئے یہ پیشکش کرتے رہے تاہم پی ٹی آئی حکومت ملک کے خلاف سازش کا حصہ تھی اس لیے ہماری آفر نہیں مانی،تحریک انصاف حکومت کی سازش تھی کہ عوام کو اتنا بھوکا کر کے مارو کہ کھانے کو نہ ملے۔
سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایک بات پر کلیئر ہوں، پاکستان کے خلاف بڑی سازش تیار کی جا رہی ہے، پاکستان کو ایسی کھائی میں دھکیلا جا رہا جہاں اندھیرا ہی اندھیرا ہے، پاکستان کے خلاف سازش کے تحت عمران خان کو تیار کیا گیا، ہو سکتا ہے ورلڈ کپ جتوانا بھی سازش کا حصہ ہو کہ بندہ تیار کرنا ہے، اس موقع پر انہوں نے حکیم سعید کی کتاب جاپان کہانی کا بھی حوالہ دیا انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی ہیرو نہیں بنے گا، یہ سب عارضی کھیل ہے، جب الیکشن میں جائے گا پتہ چلے گا۔
سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وہ ہمیشہ کہتے تھے کہ عمران خان کو وقت پورا کرنے دیا جائے، خود ڈوب جائے گا، مگر عوام، میڈیا،سمیت سب نے مجبور کیا کہ اپوزیشن عوام کو مروا رہی ہے، عمران خان کو اقتدار میں رہنے دیا گیا تو اس تباہی کی اپوزیشن بھی ذمہ دار ہو گی، ایسے حالات میں چند ماہ یا کے لیے کون حکومت لیتا، ہم نے تو وزن کندھے پر اٹھایا،تا کہ پاکستان کا حال بھی سری لنکا جیسا نہ ہو جائے۔ اگر کسی کو شوق ہے، جو بیٹھ کر تقریریں کرتے تو ایک آرڈر پاس کر کے آئیں، حکومت لےلیں، شکریہ ادا کریں گے کہ ایک مہینے میں ہماری جان چھڑوا دی۔
ملک میں صدارتی نظام سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ صدارتی نظام کسی صورت نہیں آئے گا، اس کا ایک ہی طریقہ ہے مارشل لاء لگاؤ، آئین کو ختم کرو صدارتی نظام آ جائے گا لیکن آئین آرڈیننس سے ختم نہیں ہوتا۔خورشید شاہ نے آئندہ الیکشن میں عمران خان کے خلاف گرینڈ الیکشن الائنس کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی ملک اور قوم کے خلاف اتنی بڑی سازش کر رہی ہے تو ہمیں (اتحادی جماعتوں کو) بھی مل کر الیکشن لڑنا ہو گا، ہر کوئی سمجھتا ہے کہ اگلا الیکشن آسان الیکشن نہیں ہو گا، لوگ کفن باندھ کر نکلیں گے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے حالیہ غیر معمولی فیصلوں کے حوالے سے سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وہ معزز جج صاحبان سے گذارش کرتے ہیں خدا کے واسطے پاکستان کے لیے سوچیں، تقرریاں اور تبادلے عدلیہ کا کام نہیں بلکہ عوام کو انصاف دینا عدلیہ کا کام ہے، جس ملک میں تین تین حکومتیں بنائی جائیں گے وہ ملک کیسے چلے گا۔
Comments are closed.