خیبر پختونخوا کے دو اضلاع پشاور اور کرک میں دہشت گردوں نے مختلف مقامات پر 5 حملے کیے، جن میں 3 پولیس اہلکار اور 1 ایف سی گارڈ شہید ہو گئے، جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
کرک میں تھانوں اور گیس فیلڈ پر حملے
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع کرک میں دہشت گردوں نے تھانہ یعقوب شہید اور تھانہ حرم پر حملے کیے، جن میں پولیس سب انسپکٹر اسلم نور شہید ہو گئے۔ اس کے علاوہ کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی حملہ کیا گیا، جس میں ایف سی اہلکار نے جامِ شہادت نوش کیا۔
ڈی پی او کرک شہباز الہیٰ کے مطابق دہشت گردوں نے تھانہ خرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھی بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، تاہم پولیس نے ان حملوں کو ناکام بنا دیا۔ عیسک خماری گیس فیلڈ پر حملے کے دوران ایک سکیورٹی گارڈ شہید ہوا جبکہ تخت نصرتی میں ایک سب انسپکٹر بھی شہید ہوا۔
پشاور میں تھانوں پر فائرنگ
پشاور میں بھی تھانہ مچنی گیٹ اور تھانہ خزانہ کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔ مچنی گیٹ پر حملے کے دوران پولیس اہلکار نذر علی شہید ہو گئے، جبکہ پولیس کی فوری جوابی کارروائی کے نتیجے میں دہشت گرد پسپا ہو گئے۔
اغوا شدہ سکیورٹی گارڈ بازیاب
ڈی پی او شہباز الہیٰ کے مطابق دہشت گردوں نے عیسک خماری گیس فیلڈ سے ایک سکیورٹی گارڈ کو اغوا کیا تھا، جسے فائرنگ کے تبادلے کے بعد بازیاب کرا لیا گیا۔ حملہ آور اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر پہاڑوں کی طرف فرار ہو گئے۔
تحقیقات اور سکیورٹی اقدامات
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہیں۔ ڈی پی او نے کہا کہ حالات پر مکمل کنٹرول ہے اور پولیس نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے بڑے حملے ناکام بنائے ہیں۔
Comments are closed.