خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں سامان لے جانے والے قافلے پر حملے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے، جبکہ نامعلوم مسلح افراد نے 6 ڈرائیوروں کو اغوا کر لیا ہے۔ یہ واقعہ جمعرات کو اس وقت پیش آیا جب 33 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔
حملے کی تفصیلات
پولیس کے مطابق، یہ قافلہ مقامی تاجروں کی اشیائے ضروریہ، جن میں چاول، آٹا، کھانے کی اشیاء، کوکنگ آئل، ادویات، پھل اور سبزیاں شامل تھیں، تھل ہنگو سے پاڑہ چنار اور دیگر علاقوں تک پہنچا رہا تھا۔ قافلے کو پولیس، فرنٹیئر کور (ایف سی) اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی حفاظت حاصل تھی، لیکن اس کے باوجود مسلح افراد نے گھات لگا کر فائرنگ کی۔
ہلاکتوں کی تفصیلات
پولیس اور خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق، ہلاک ہونے والوں میں:
2 سیکیورٹی اہلکار
4 ڈرائیور
4 عام شہری شامل ہیں۔
اغوا اور لوٹ مار
حملہ آوروں نے قافلے سے 6 ڈرائیوروں کو اغوا کر لیا اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اور متاثرین کے خاندان شدید صدمے سے دوچار ہیں۔
حکومتی اور سیکیورٹی ردعمل
ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں نے حملے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی شناخت اور اغوا کیے گئے ڈرائیوروں کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششوں کا اعلان کیا ہے۔
علاقے میں کشیدگی
ضلع کرم پہلے بھی شدت پسندی اور فرقہ وارانہ کشیدگی کا شکار رہا ہے، اور اس حملے نے علاقے کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ مقامی افراد نے حکومت سے فوری کارروائی اور سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Comments are closed.