لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم معطل کر دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کے سربراہ پر اس طرح پابندی نہیں لگائی جا سکتی، یہ تو فریڈم آف سپیچ کیخلاف ہے، یہ آزادی اظہار رائے کیخلاف ہے، دوران سماعت پیمرا کے وکیل نے کہا کہ یہ معاملہ یہاں نہیں سنا جا سکتا ہے، فل بینچ نے سماعت کرنا ہے، میری عدالت سے درخواست ہے کہ یہ دائرہ اختیار نہیں ہے۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے عدالت سے استفسار کیا کہ آپ آئیندہ چیرمین پمیرا سے کہیے گا کہ آپ سے مشاورت کر لیں، عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا نے عمران خان کی اور تقاریر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کی ہے، بیانات اور تقاریر پر پابندی لگانا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقریر نشر کرنے پر پابندی کلعدم قرار دے۔ بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست کو مزید سماعت کے لیے فل بینچ کو بھجوا دیا۔ عدالت نے وفاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کارروائی 13مارچ تک ملتوی کردی۔
عمران خان نے پیمرا کی جانب سے پابندی کے نوٹیفکیشن کو ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے۔عدالت نے پیمرا کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا
Comments are closed.