ملک بھر کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ صورتحال: مختلف مقامات پر سیلاب کی شدت برقرار

تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے جہاں پانی کا بہاؤ 89 ہزار 60 کیوسک تک پہنچ گیا۔ اسی طرح ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب جاری ہے اور پانی کا بہاؤ 82 ہزار 755 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق دریائے ستلج کے یہ مقامات مقامی آبادی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں اگر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوا۔

دریائے چناب میں انتہائی اونچا سیلاب
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ یہاں پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 94 ہزار 147 کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جو کہ نچلے علاقوں میں بڑے خطرے کا سبب بن سکتا ہے۔ حکام نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔

دریائے سندھ میں خطرناک صورتحال
دریائے سندھ میں بھی مختلف مقامات پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ گڈو کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 61 ہزار 205 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 4 لاکھ 72 ہزار 320 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ ان دونوں مقامات پر پانی کی شدت کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

کوٹری بیراج پر نچلا سیلاب
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 62 ہزار 939 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اگر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا تو یہ سطح مزید بڑھ سکتی ہے۔

انتظامیہ کی تیاریاں اور خدشات
ماہرین کا کہنا ہے کہ دریاؤں میں مسلسل پانی کے اضافے کی بڑی وجہ مون سون بارشیں اور بالائی علاقوں سے آنے والا ریلہ ہے۔ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ دریاؤں کے کناروں پر آباد آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے اور امدادی سرگرمیوں کے لیے ریسکیو ٹیمیں تیار رکھی جائیں۔

Comments are closed.