یورپ میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن: اسپین، پرتگال اور فرانس شدید متاثر

یورپ کے جنوب مغربی حصے میں 28 اپریل 2025 کو اچانک بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا۔ اسپین، پرتگال، انڈورا اور فرانس کے کچھ علاقے اس بحران کی لپیٹ میں آگئے۔ لاکھوں افراد متاثر ہوئے، جبکہ نظام زندگی کئی گھنٹے تک مفلوج رہا۔

بجلی کا یہ تعطل دوپہر 12:33 پر شروع ہوا۔ اسپین کے نیشنل گرڈ میں 15 گیگاواٹ بجلی اچانک غائب ہو گئی۔ اس کے بعد اسپین اور فرانس کے درمیان بجلی کی ترسیل کا نظام رک گیا۔ پورے جزیرہ نما آئبیریا میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

میڈرڈ، بارسلونا سمیت اسپین کے کئی شہروں میں میٹرو سروسز بند ہو گئیں۔ ٹرینیں رک گئیں۔ ٹریفک سگنلز کام کرنا چھوڑ گئے۔ کئی ہسپتالوں کو جنریٹرز پر منتقل ہونا پڑا۔ انٹرنیٹ ٹریفک میں بھی 80 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی۔

پرتگال کی صورت حال بھی مختلف نہیں تھی۔ لزبن میں میٹرو اور ٹرین سروسز معطل ہو گئیں۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئیں۔ لزبن ایئرپورٹ کو عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔

فرانس کے جنوب مغربی علاقوں میں بجلی کی عارضی بندش ہوئی۔ انڈورا میں بجلی چند لمحوں کے لیے غائب ہوئی اور پھر خودکار نظام کے ذریعے بحال ہو گئی۔

ابتدائی تحقیقات میں کئی وجوہات سامنے آئی ہیں۔ حکام کے مطابق شدید درجہ حرارت نے ہائی وولٹیج لائنز پر اثر ڈالا۔ کچھ رپورٹس تکنیکی خرابی کو بریک ڈاؤن کی وجہ بتا رہی ہیں۔ اسپین میں سائبر حملے کے خدشے پر بھی تحقیقات ہو رہی ہیں، تاہم پرتگال نے اس امکان کو رد کر دیا ہے۔ فرانس میں ایک آگ کے واقعے کی خبر بھی آئی لیکن حکام نے اس کی تردید کی۔

اسپین کے گرڈ آپریٹر Red Eléctrica کا کہنا ہے کہ مکمل بحالی میں 6 سے 10 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ پرتگال میں بعض علاقوں میں بحالی کے لیے ایک ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔ کئی شہروں میں شام تک بجلی بحال ہونا شروع ہو گئی تھی۔

اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے ہنگامی اجلاس طلب کیا اور عوام سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی۔ پرتگال میں بھی کابینہ نے ایمرجنسی میٹنگ کی اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا۔

یہ بریک ڈاؤن یورپ کے توانائی کے نظام میں موجود کمزوریوں کو واضح کر گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کے بحرانوں سے بچنے کے لیے مضبوط اور مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

Comments are closed.