مریم نواز کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر

مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کے لیے متفرق درخواست دائر کردی ہے۔مریم نواز نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی پرانی تقریر اور ارشد ملک کی ویڈیو کو بنیاد بناکر ریفرنس سے بریت کی استدعا کی ہے۔

مریم نواز نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی پرانی تقریر اور ارشد ملک کی ویڈیو پر مشتمل دائر درخواست میں موقف ا ختیار کیا ہے کہ تقریر اور ویڈیو کے بعد ساری کارروائی ہی مشکوک ہو جاتی ہے۔ ٹرائل کی کارروائی اور فیصلہ سب کچھ دباو کا نتیجہ ہو سکتا ہے، اس لیے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کیا جائے۔

مریم نواز نے کہاکہ سابق جج شوکت عزیز صدیقی کے مطابق چیف جسٹس کو اپروچ کیا گیا کہ ہم نے الیکشن تک نواز شریف اور اس کی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا، سپریم کورٹ نے اس کیس میں تفتیش کو سپروائز کیا اورپراسیکیوشن کی بھی مانیٹرنگ کی ، آئین میں سپریم کورٹ کا کردار تفتیش کار کا ہے نہ ہی پراسیکیوٹرکا،ارشد ملک کی ویڈیو بھی شریف فیملی کیخلاف مقدمات پراثراندازہونےکا ثبوت ہے۔احتساب عدالت کےجج کےنوٹس میں یہ حقائق کیوں نہیں آئے؟

دوسری جانب رجسٹرار آفس نے کہاکہہ مریم نواز نے درخواست میں وہی استدعا کی جو مرکزی اپیل میں کی، مریم نواز اپیل میں فریش گراؤنڈز کورٹ کی اجازت سے ہی لے سکتی ہیں،مریم نواز کی متفرق درخواست اعتراض کے ساتھ بدھ کے روز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل خصوصی بنچ کے سامنے مقرر ہو گی۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں میاں نواز شریف کو دس سال ،مریم نواز کو سات سال جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزمان کی درخواست پر ان سزاؤں کو معطل کررکھا ہے۔

Comments are closed.