پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر ایسی باتیں نہ کریں جس سے ان کی اور ان کے ادارے کی ساکھ خراب ہو، رابطے اوپر لیول پر ہوتے ہیں، شاید ڈی جی آئی ایس پی آرکے علم میں نہ ہوں۔
ترجمان پاک فوج کے بیان کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر قابل احترام ہیں لیکن ان کی ایسی باتوں سے مذاق اڑے گا، آپ وہ بات کریں جس سے آپ کی اور آپ کے ادارے کی ساکھ خراب نہ ہو۔ مریم نواز نے کہا کہ رابطے اوپر کے لیول پر ہوتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ رابطے ڈی جی آئی ایس پی آرکے علم میں نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینٹ کا الیکشن چوری ہوا، جج ملک ارشد کا معاملہ ہوا، میں عوام سے بات کرنے جا رہی ہوں، جواب اب عوام لیں گے، مولانا فضل الرحمان نے یہی بات کی ہے کہ جس نے یونین کونسل نہیں چلائی تو ایسے بندے کو پورا ملک چلانے کو دے دیا گیا۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اوپن بیلیٹنگ کیخلاف نہیں بلکہ دوہرے معیار کیخلاف ہے، پی ڈی ایم بھی یہی چاہتی ہے کہ جس کو ووٹ ڈالا جائے، ڈبے سے اسی کا ووٹ نکلے، انتخابی اصلاحات ہم لازمی کریں گے لیکن یہ اصلاحات تابعدار خان کے ساتھ بیٹھ کر نہیں ہو سکتیں۔
مریم نواز نے کہا کہ یہ (حکومت) مسلم لیگ ن کے خلاف ہر ہتھکنڈہ استعمال کر چکی ہے، عمران خان کو بچانے کے لئے جو الفاظ استعمال ہوئے ہیں، نواز شریف کیخلاف اس سے بالکل برعکس ہوا، یہ دوہرا معیار ہے اسی کے خلاف ہم بات کر رہے ہیں، یہ عدلیہ کی روایات کے بھی منافی ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو بچانے کے لئے پورے نظام عدل کو داو پر لگانا درست نہیں، سینیٹ انتخابات2018 سے قبل کی ہارس ٹریڈنگ والی جو ویڈیو جاری ہوئی ہے اس میں پیسے لینے اور دینے والے آپ خود ہیں، تو اب ٹائمنگ یاد آ گئی ہے۔مسلم لیگ ن کو توڑنے کی تاریخی کوشش کی گئی ہے لیکن نظریاتی جماعت ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ ن ٹوٹ نہیں سکی۔
انہوں نے کہا کہ ہر آنے والا دن نواز شریف کے نظریئے کو درست ثابت کر رہا ہے، اگر کوئی پارٹی کو چھوڑے گا عوام اس کا احتساب کرے گی،فائلیں کھلنے، پیسے دینے کی دھمکیوں سے لوگ مجبور ہو جاتے ہیں، تبدیلی کو ووٹ دینے والے آج چھپتے پھر رہے ہیں، عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Comments are closed.