وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے میو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایمرجنسی بلاک، ٹی بی اینڈ چیسٹ وارڈ، آئی سی یو، کارڈیالوجی اور دیگر وارڈز کا جائزہ لیا۔ انہوں نے زیر علاج مریضوں کی عیادت کی اور جلد صحتیابی کی دعا بھی کی۔
مریضوں اور تیمارداروں کی شکایات
دورے کے دوران مریضوں اور ان کے تیمارداروں نے شکایات کے انبار لگا دیے۔ تیمارداروں نے سرنج، برنولا اور دیگر طبی سہولیات کی عدم دستیابی کی نشاندہی کی۔ ایک معصوم بچی نے شکایت کی کہ وہ رات بھر دوائی کے لیے بھاگتی رہی لیکن اسے دوا نہ ملی، جس پر وزیراعلیٰ نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
ہسپتال میں بدنظمی پر سخت برہمی
کارڈیالوجی وارڈ میں کیڑے مکوڑے پائے جانے کی شکایت پر مریم نواز مزید برہم ہو گئیں۔ انہوں نے ہسپتال کے سٹور میں ادویات اور دیگر اشیاء کی دستیابی کا معائنہ کیا اور سنگین بدانتظامی پر ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر فیصل مسعود اور سی ای او ڈاکٹر احسن کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ کا ہنگامی اجلاس اور سخت احکامات
وزیراعلیٰ پنجاب نے دورے کے دوران ہی میو ہسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کیا اور تمام ذمہ داران سے جواب طلبی کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام علاج کی امید لے کر اسپتال آتے ہیں، لیکن ہسپتال انتظامیہ کو حالات کی کوئی خبر ہی نہیں۔
انہوں نے سیکرٹری ہیلتھ کو ہدایت دی کہ ہسپتال میں بدانتظامی کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سخت کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی، ہسپتال میں ادویات کی 100 فیصد دستیابی یقینی بنانے اور تعمیر و مرمت کے لیے جامع پلان بنانے کا حکم دیا۔
Comments are closed.