مشعال ملک کا اقوامِ متحدہ سے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ ، “اب خاموشی کی نہیں، انصاف کی ضرورت ہے”
اسلام آباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ ہندوستان کے کالے قوانین کے تحت کشمیری عوام پر ظلم و ستم اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے، اور اب یہ مظالم ناقابلِ برداشت ہو چکے ہیں۔
ایک بیان میں مشعال ملک نے کہا کہ ہندوستان کشمیریوں سے ان کی شناخت، زمینیں، کاروبار اور حتیٰ کہ چھت تک چھین چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
> “مظلوم کشمیریوں کو انصاف کا کوئی موقع دیے بغیر ان کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے، اور حقِ خود ارادیت کی آواز کو زنجیروں، بندوقوں، اور جبر کے ہتھکنڈوں سے دبایا جا رہا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے دہائیوں سے قربانیاں دیں، شہادتیں دیں، جیلیں بھگتیں، مگر عالمی ضمیر اب تک خاموش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی خاموشی ظلم کی حمایت کے مترادف بنتی جا رہی ہے۔
مشعال ملک نے خبردار کیا کہ:
> “ہندوستان نے اب کشمیریوں کے دریا اور زمینیں بھی ہتھیانے شروع کر دی ہیں، اقوام متحدہ اگر اب بھی نہ جاگی تو تاریخ اسے خاموشی کی سزا دے گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
> “جب مظلوموں کی آخری پناہ گاہ بھی چھن جائے تو ان کی فریاد عرش کو ہلا دیتی ہے، مگر کشمیر کا درد دبانے کے لیے انسانیت کو پامال کیا جا رہا ہے۔”
مشعال ملک نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کریں۔
Comments are closed.