یروشلم: غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کے مستقبل کو نظرانداز کرنے پر اسرائیلی عوام کی بڑی تعداد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔ ہزاروں مظاہرین نے پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے قریب احتجاج کیا اور نیتن یاہو پر غیر جمہوری طرز عمل اور جنگ کو طول دینے کے الزامات عائد کیے۔
“آپ کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں” – مظاہرین کا شدید ردعمل
مظاہرین میں وہ خاندان بھی شامل تھے جن کے عزیز غزہ میں قید ہیں۔ انہوں نے نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے قیدیوں کو نظر انداز کر رہے ہیں اور جنگ کو بلاوجہ طول دے رہے ہیں۔
مظاہرین نے سرخ دستانے پہن کر نیتن یاہو کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا:
“آپ کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں!”
“آپ ہی اصل مجرم ہیں!”
“فوجی دباؤ قیدیوں کو مار ڈالے گا، اسرائیل کو نیتن یاہو سے بچاؤ!”
حکومت پر دباؤ میں اضافہ
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، اسرائیل میں نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف عوامی غصہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ جاری رکھ کر اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتے ہیں، جبکہ اسرائیلی قیدیوں کو واپس لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
یہ مظاہرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب اسرائیل میں حکومت پر شدید دباؤ ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری سفارتی یا عسکری اقدامات کرے۔ تاہم، نیتن یاہو کی حکومت نے اب تک کسی واضح حکمت عملی کا اعلان نہیں کیا۔
سیاسی مستقبل پر سوالیہ نشان
یہ حالیہ مظاہرے نیتن یاہو کی سیاسی ساکھ کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے عوامی دباؤ کو نظرانداز کیا تو نیتن یاہو کو سیاسی سطح پر شدید نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
Comments are closed.