بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بھارتی خارجہ سیکریٹری ونے کواترا نے کہا کہ مودی اور شی جن پنگ نے اپنے متعلقہ عہدیداروں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایات دینے پر اتفاق کیا۔
جون 2020 میں ہمالیہ کی سرحد پر دونوں اطراف کے فوجیوں کی جھڑپوں کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات تین سال سے زیادہ عرصے سے کشیدہ ہیں، ان جھڑپوں میں 24 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔البتہ کچھ عرصہ قبل ہونے والی کشیدگی کے بعد حالیہ عرصے سے تقریباً 3ہزار کلومیٹر پر پھیلی سرحد پر صورت حال پرسکون ہے۔
ونے کواترا نے کہا کہ برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر مودی نے چینی صدر کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ حل نہ ہونے والے مسائل پر بھارت کے خدشات سے آگاہ کیا۔سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں امن و آشتی برقرار رکھنا لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا احترام بھارت-چین تعلقات معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب مودی نے شی جن پنگ کے ساتھ براہ راست یہ معاملہ اٹھایا ہے جہاں اس سے قبل بھارت اپنے دوسرے وزرا کے ذریعے بھی چین کو یہی پیغام کئی بار پہنچا چکا ہے۔
Comments are closed.