غزہ میں غذائی قلت، 100 سے زائد بچوں کی اموات، اقوام متحدہ کا فوری کارروائی کا مطالبہ

غزہ میں وزارت صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر 2023 کی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی قلت کے باعث 100 سے زائد بچے انتقال کر چکے ہیں۔ اس اعلان کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ذمے داران نے فوری اور مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سخت تشویش

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (اوچا) نے کہا کہ بچوں کی اموات کی تعداد ایک سو سے بڑھ جانا “ایک تباہ کن مرحلہ ہے جو دنیا کے لیے شرمندگی کا باعث ہے”۔ اوچا نے اس صورتحال کو فوری عالمی مداخلت کا متقاضی قرار دیا۔

لاکھوں افراد بھوک کے خطرے میں

عالمی خوراک پروگرام کے مطابق غزہ میں 3 لاکھ سے زائد بچے شدید خطرے میں ہیں جبکہ آبادی کا ایک تہائی کئی دنوں سے کھانے سے محروم ہے۔ بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہر ماہ 62 ہزار ٹن سے زائد خوراک درکار ہے، مگر اتنی مقدار میں رسائی کی اجازت نہیں دی گئی۔

محدود امداد اور ایندھن کی کمی

اوچا نے بتایا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے اتوار کو کرم ابو سالم گزرگاہ سے کچھ خوراک، ایندھن اور دیگر اشیاء جمع کرنے میں کامیابی حاصل کی، لیکن یہ سامان منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی روک لیا گیا۔ ایندھن کی فراہمی بھی محدود ہے، روزانہ صرف 1.5 لاکھ لیٹر کی اجازت دی جاتی ہے، جو کم از کم ضروری مقدار سے بھی کم ہے۔

Comments are closed.