متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر اور وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ عام آدمی کو ایوانوں تک پہنچایا، مگر بدقسمتی سے آج ایوانوں میں چند افراد کا راج قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جشن آزادی کو صرف ایک تقریب نہیں بلکہ “مشن آزادی” کے طور پر مناتے ہیں، اور اس سال کی تقریبات بھی ایک منفرد انداز میں منعقد کی جارہی ہیں۔
برابری کے حقوق کی جدوجہد
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم نے 40 سال پہلے اپنی جدوجہد اس مقصد سے شروع کی تھی کہ ہر شہری کو برابری کے حقوق ملیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا کراچی 2008 سے پہلے اس حال میں تھا؟ کیا کسی گھر کو اس طرح چلایا جا سکتا ہے جیسا شہر چلایا جا رہا ہے؟
معاشی اور سماجی فرق پر تنقید
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ایک طبقہ ایسا ہے جو 100 فیصد دیتا ہے جبکہ دوسرا طبقہ 100 فیصد خرچ کرتا ہے۔ ان کے مطابق یہ عدم توازن ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔
شہری منصوبوں پر خدشات
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جس طرح کینال بیٹھ گئی ہے، اس صورتحال نے ہمیں کے فور منصوبے سے بھی خوفزدہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری منصوبوں کی پائیداری اور شفافیت ملک کے مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔
Comments are closed.