ناسا کے نئےروبوٹ کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ، پہلی تصویر جاری

بی بی سی کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا نے پرسیورینس روور کو سیارے کے خطِ استوا کے قریب جیزیرو نامی ایک گہرے گڑھے میں اتار دیا ہے۔کامیاب لینڈنگ کی تصدیق ہونے پر ریاست کیلیفورنیا میں ناسا کے مشن کنٹرول میں موجود انجینیئرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

مشن کنٹرولرز کو پرسیورینس کی لینڈنگ اور محفوظ ہونے کا سگنل عالمی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر 55 منٹ پر موصول ہوا۔اگلے چند ہفتوں میں انجینیئرز اس روور کے مختلف سسٹمز چیک کریں گے کہ کہیں انھیں لینڈنگ کے مشکل حالات سے نقصان تو نہیں پہنچا۔اس کے ساتھ ساتھ اس کے گرد و پیش کا جائزہ لینے کے لیے یہ کئی تصاویر زمین پر واپس بھیجے گا۔

چھ پہیوں والا یہ روبوٹ اب کم از کم دو سال تک اس گڑھے کے پتھروں میں ڈرلنگ کر کے ماضی میں یہاں زندگی کی موجودگی کے ثبوت اکٹھے کرے گا۔جیزیرو کے بارے میں خیال ہے کہ اس میں اربوں سال قبل ایک بہت بڑی جھیل موجود تھی۔ اور جہاں پانی موجود ہو وہاں زندگی کی موجودگی کا امکان بھی موجود ہوتا ہے۔مریخ سے پتھروں کے یہ نمونے 2030 کی دہائی میں زمین پر لائے جائیں گے۔

عام آنکھ کے لیے یہ روبوٹ کیوروسٹی روور جیسا ہے، جسے ناسا نے 2012 میں گیل کریٹر میں استعمال کیا تھا۔ لیکن یہ نئی گاڑی کافی مختلف ہے۔ اس میں جدید ٹیکنالوجی کے آلات موجود ہیں جن کی مدد سے سائنس سے متعلق سوالات کا جواب دیا جاسکے گا۔

Comments are closed.