روس برسوں تک یوکرین پر حملے کی سیاسی اور اقتصادی قیمت چکائے گا، نیٹو

نیٹو سربراہی اجلاس میں واضح کیا گیا ہے کہ صدرپیوٹن نے یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر کے بڑی غلطی کی، روس اس غلطی کی سیاسی اور اقتصادی قیمت برسوں تک چکائے گا، نیٹو نے یوکرین کی سیاسی اور عملی حمایت جاری رکھنے کا بھی اعلان کردیا۔

روس کے یوکرین پر حملے کے تناظر میں نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کا سربراہی اجلاس ہوا، جس میں یورو اٹلانٹک سیکورٹی کو لاحق خطرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نیٹو ممالک نے روس کے بیلاروس کی مدد سے یوکرین پر کیے جانے والے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور روس سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین میں فوجی آپریشن فوری طور پر روکتے ہوئے دستے واپس بلائے۔

نیٹو اجلاس میں روسی حملے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور انسانی زندگیوں کو لاحق خطرات اور تباہی پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ نیٹو ممالک نے واضح کیا کہ دنیا یوکرین کے پر حملے کے حوالے سے روس اور بیلارس کا احتساب کرے گی۔ روس جھوٹ کے ذریعے کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتا۔

نیٹو اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس تنازعے اور جنگ کی ذمہ داری صرف روس پر عائد ہوتی ہے کیونکہ اس نے نیٹو اتحادی ممالک کی جانب سے سفارت کاری کی پیشکش اور بات چیت کے راستے کو مسترد کیا۔ ماسکو نے نہ صرف عالمی قوانین بلکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی بھی صریحاٍ خلاف ورزی کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر پیوٹن نے یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر کے بڑی غلطی کی جس کی روس آئندہ کسی برسوں تک سیاسی اور اقتصادی قیمت چکائے گا۔ عالمی برادری کی جانب سے روس پر سخت پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں اور نیٹو اپنے اتحادیوں اور یورپی یونین سمیت شراکت داروں سے قریبی رابطے میں ہے۔

نیٹو نے اتحادی ممالک کی سرحدوں کے مکمل دفاع اور تحفظ کا عزم دہراتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کے تحفظ کے لئے تمام تر اقدامات اٹھائے جا ہے ہیں، نیٹو ڈیفنس پلان فعال کر دیئے گئے ہیں۔ اتحادی ممالک کے مشرقی علاقوں میں زمینی اور فضائی فورسز نے دفاعی پوزیشنز سنبھال لی ہیں، موجودہ صورتحال اور مستقبل کے لئے نیٹو اتحادی ممالک کے تحفظ کیلئے سخت اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں۔

نیٹو اجلاس میں یوکرین کی حمایت کے عزم کو دہراتے ہوئے واضح کیا گیا کہ یوکرین کی منتخب جمہوری حکومت، خودمختاری اور سالمیت کیلئے یوکرین کی سیاسی اور عملی مدد و حمایت جاری رکھی جائے گی اور دیگر ممالک پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی حمایت اور مدد کریں۔

Comments are closed.