گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اعلان کیا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور زائرین نے ایران روانگی فی الحال مؤخر کر دی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے زائرین کا قافلہ حب روانہ نہیں ہوگا اور امید ہے کہ دوپہر تک تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے بھی اس حوالے سے رابطہ ہوا ہے اور پی آئی اے سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ زائرین کے لیے خصوصی پروازوں کا بندوبست کیا جائے۔
علامہ راجہ ناصر عباس کا مؤقف اور مذاکرات کے نکات
کامران ٹیسوری کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس کا مطالبہ تھا کہ زائرین کو سڑک کے ذریعے ہی ایران جانے کی اجازت دی جائے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ آج زائرین کی قیادت سے تین اہم نکات پر گفتگو کی جائے گی، جن میں ایرانی حکومت سے ویزے کی مدت بڑھانے پر بات بھی شامل ہے۔
وفاقی حکومت سے رابطے اور سکیورٹی کی یقین دہانی
گورنر سندھ نے بتایا کہ ان کی وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری سے بھی ٹیلیفون پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ اس رابطے میں زائرین کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر کا کہنا تھا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ سکیورٹی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
زائرین کے مسائل کا ادراک اور حکومتی عزم
کامران ٹیسوری نے کہا کہ حکومت کو زائرین کے مسائل کا مکمل ادراک ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ تمام زائرین بلا تاخیر اور مکمل سکیورٹی کے ساتھ اپنے مقدس سفر پر روانہ ہو سکیں۔
Comments are closed.