رفح حملے میں درجنوں معصوم فلسطینیوں کی ہلاکت کو نیتن یاہو نے افسوس ناک غلطی قرار دے دیا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےتسلیم کیا کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں بے گھر فلسطینیوں کے ایک خیمہ کیمپ میں آگ لگنا اور کم از کم 45 افراد کی ہلاکت ایک “افسوس ناک غلطی” تھی۔

نیتن یاہو نے پیر کے روز اسرائیل کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، معصوم شہریوں کو نقصان نہ پہنچانے کی ہماری انتہائی کوششوں کے باوجود گزشتہ رات ایک افسوس ناک غلطی ہوئی۔ ہم واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کا ایک نتیجہ اخذ کریں گے کیوں کہ یہ ہماری پالیسی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت اور فلسطینی ریڈ کریسنٹ ریسکیو سروس کے مطابق اس حملے میں کم از کم 45 لوگ ہلاک ہوئے۔ وزارت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 12 خواتین اور آٹھ بچے اور تین بالغ مرد شامل تھے۔جب کہ دیگر مارے جانے والوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔

اس حملے کے خلاف پیرس میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب ہونے والے ایک مظاہرے میں لگ بھگ10 ہزار لوگوں نے حصہ لیا مظاہرین فرانسیسی دارالحکومت کے وسط میں واقع سفارت خانے سے چند سو میٹر کے فاصلے پر جمع ہوئے جس سے پہلے انہوں نے فلسطینیوں کے حق میں دوسرے نعروں کے ساتھ ساتھ یہ نعرے لگائے، ہم سب غزہ کے بچے ہیںاور غزہ کو آزاد کرو۔

پیرس پولیس سروس نے کہا کہ مظاہرے میں تقریباً 10 ہزار لوگ شامل تھے۔

اسرائیل کو اس حملے پر پورے خطے اور یورپی یونین، فرانس اور اقوام متحدہ کی طرف سے بین الاقوامی مذمت کی لہر کا سامنا ہے۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.