طالبان کا عبوری طور پر 1964 کے شاہی دور کے آئین کو اپنانے کا اعلان

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے چین کے سفیر وانگ یو سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران وزیر انصاف عبدالحکیم شرعی نے بتایا کہ غیر شرعی اور اسلامی امارت کے اصولوں کے خلاف حصوں اور شقوں کو ہٹا کر سابق افغان بادشاہ ظاہر شاہ کے دور کے آئین کو عارضی طور پر بحال کردیا جائے گا۔

تاہم انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شریعت کے اصولوں کے تحت نیا آئین ترتیب دینے پر کام جاری ہے اور تب تک ظاہر شاہ کے دور کا آئین کچھ ترمیم کے ساتھ نافذ العمل رہے گا۔ اس سے قبل دوحہ میں طالبان کےسیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے بھی کہا تھا کہ نئے اور شریعت کے مطابق اسلامی آئین کی ضرورت ہے جو آزاد افغانستان میں بنایا جائے گا اور اس آئین میں سب کے حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ حامد کرزئی کی صدارت کے پہلے دور میں ظاہر شاہ کا آئین ہی نافذ کیا گیا تھا تاہم بعد میں ملک بھر میں ہونے والے جرگوں کے فیصلوں کے تحت 2004 میں آئین نافذ کیا گیا تھا جو تاحال نافذ ہے

Comments are closed.