اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں مختلف خارجہ امور پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ٹیرف کے نفاذ کو نوٹ کیا ہے اور وزیر اعظم نے اس معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک پر اس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے، اس معاملے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
افغان مہاجرین اور سرحدی امور
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے، لیکن اپنی سرحدوں کو آزاد اور محفوظ بنانا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایف آر پی (Illegal Foreign Residents Policy) کا مرحلہ وار نفاذ کر رہی ہے اور تمام متعلقہ شراکت داروں سے رابطے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی واپسی پر عملدرآمد جاری ہے، اور یہ پاکستان کا حق ہے کہ وہ اپنی سرحدوں پر قانونی آمد و رفت کو یقینی بنائے۔ صوبائی حکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے حوالے سے ٹی او آرز (Terms of Reference) افغان ڈیسک سے چیک کیے جائیں گے۔
ویزہ پالیسی اور بین الاقوامی تعلقات
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ویزوں پر مکمل پابندی نہیں ہے۔ برطانیہ سے لائے جانے والے قیدی کی سماجی تقریبات میں شرکت سے متعلق اطلاعات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
بگرام ایئر بیس اور ایران سے تعلقات
شفقت علی خان نے کہا کہ امریکا کی جانب سے بگرام میں ایئر بیس قائم کرنے کا معاملہ محض سوشل میڈیا افواہیں ہیں، تاہم یہ افغانستان اور امریکا کی حکومتوں کے درمیان ایک باہمی معاملہ ہے۔
ایران کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ایران ہمارا اہم ہمسایہ اور قریبی دوست ہے، اور دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے جے سی پی او اے (Joint Comprehensive Plan of Action – JCPOA) کو ایک پیچیدہ مسئلے کے حل کی کامیاب مثال قرار دیا۔
پاک-چین تعلقات اور سیکیورٹی
ترجمان نے کہا کہ چین پاکستان کا تزویراتی اور قریبی شراکت دار ہے، اور پاکستان میں مقیم چینی شہریوں کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان کی بڑی برآمدی منڈی ہے، اور پاکستان تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا خواہشمند ہے۔
Comments are closed.