عالمی ادارہ صحت کی جانب سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کے لئے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین فراہمی سکیم ’کوویکس‘ناکام ہونے اور غریب ممالک 2024 تک انسداد کورونا ویکسین سے محروم رہنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے رائٹرز کی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی غریب وترقی پذیر ممالک کو وبائی مرض سے بچاؤ کی ویکسین فراہمی کی سکیم میں بڑے پیمانے پر خامیاں اور نقائص موجود ہے جس کے باعث یہ سکیم بُری طرح ناکام ہونے کا خدشہ ہے، جس کے باعث غریب غریب ملکوں کے شہری کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ویکسین سے 2024 تک محروم رہیں گے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ترقی پذیرممالک کو مفت یا سستے داموں انسداد کورونا ویکسین فراہمی کیلئے ’کو ویکس‘ کے نام سے عالمی سکیم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، اس پروگرام کا مقصد عالمی وباء کے دوران غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کے شہریوں کو ویکسین دستیابی یقینی بنانا تھا۔
ابتدائی طور پر ڈبلیو ایچ او کے اس پروگرام کے تحت 2021 کے آخر تک 91 ممالک کے کے غریب شہریوں کے لئے دو ارب خوراکیں فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، ان میں زیادہ تر افریقہ، ایشیاء اور لاطینی امریکا کے ممالک شامل ہیں، تاہم فنڈز کی عدم دستیابی ویکسین کی رسد کے دوران رسک اور خریداری کے عمل میں پیچیدگیاں اس ہدف کے حصول کی راہ میں بڑی رکاوٹیں بن کر سامنے آئی ہیں۔
کوویکس اسکیم کے لئے عالمی ادارہ صحت کی نظریں سستی ویکسین بنانے والی کمپنیوں پر لگی ہیں، تاہم ان کے کلینیکل ٹرائلز مکمل ہونے اور ویکسین استعمال کی اجازت ملنے میں تقریباً مزید ایک سال کا عرصہ درکار ہے، دستاویز کے مطابق اس پروگرام کے تحت آسٹرا زنیکا، نووا ویکس اور سنوفی سے 40 کروڑ ویکسین خوراکیں لینے کیلئے بات چیت بھی کی گئی تھی۔
دوسری جانب فائزر، بائیو این ٹیک اور ماڈرنا کی تیار کردہ ویکسین مہنگی ہیں، ایک اندازے کے مطابق فائزر ویکسین کی ابتدائی قیمت 18.40 ڈالر سے 19.50 ڈالر تک جب کہ ماڈرنا ویکسین 25 سے 37 ڈالر میں دستیاب ہو گی تاہم ڈبلیو ایچ او کی عالمی اسکیم کیلئے ویکسین خوراک کی اوسط قیمت کا اندازہ 5.20 ڈالر رکھا گیا تھا۔
ان تمام تر عوام کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اعلان کردہ ویکسین فراہمی کی یہ اسکیم موجودہ حالات میں بری طرح ناکام ہونے اور اس کی وجہ سے ترقی پذیر اور متوسط آمدن والے ممالک کے غریب شہریوں کو 2024 تک انسداد کورونا ویکسین کی دستیابی ہوتی نظر نہیں آ رہی۔
Comments are closed.