بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور سینئر کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے پہلگام دہشت گرد حملے پر مودی حکومت کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، بلکہ حملہ آور بھارتی ہیں اور انہوں نے بھارت میں ہی دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے چدمبرم نے سوال اٹھایا کہ آخر حکومت یہ کیسے کہہ سکتی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے؟ کیا ان کی پاکستانی شہریت کی کوئی تصدیق ہوئی؟ نہ تو حملہ آوروں کی شناخت ظاہر کی گئی اور نہ ہی کوئی ثبوت یا گرفتاری پیش کی گئی۔
انہوں نے مودی سرکار پر الزام لگایا کہ بغیر ثبوت پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا سیاسی چال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی پاکستان ملوث ہے تو حکومت شفاف تحقیقات اور ثبوت کیوں فراہم نہیں کرتی؟
سابق وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف جنگوں کے نقصانات کو چھپا رہی ہے بلکہ اپنے شہریوں کو گمراہ بھی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جنگ میں دونوں طرف نقصان ہوتا ہے، لیکن مودی حکومت صرف اپنی تعریفوں کے پل باندھ رہی ہے۔
پی چدمبرم نے عالمی اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شنگھائی کارپوریشن، برکس اور سارک سمیت کسی بھی عالمی یا علاقائی تنظیم نے پاکستان کو پہلگام حملے میں ملوث قرار نہیں دیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی حکومت کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے مودی سرکار کے اسرائیل نواز مؤقف پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری مظالم پر خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں فلسطینی، جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں، خوراک کے حصول کے دوران مارے گئے، اور دنیا کا ضمیر دفن ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پناہ گزین کیمپوں میں بھوک سے بلکتے بچوں کی تصاویر عالمی ضمیر پر ایک دھبہ ہیں، لیکن بدقسمتی سے دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
ادھر بھارتی پارلیمنٹ میں آپریشن سندور پر بحث کے دوران بی جے پی نے پی چدمبرم کے ان بیانات پر شدید ہنگامہ کیا اور ان پر پاکستان نوازی کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی رہنماؤں نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے پر پاکستان کو کلین چٹ دینا ناقابلِ قبول ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر دہشت گردی کے واقعے میں 26 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔ پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی، اور وزیراعظم شہباز شریف نے غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کے لیے بھارت کو مکمل تعاون کی پیشکش بھی کی تھی، جسے مودی حکومت نے مسترد کر دیا۔
Comments are closed.