امریکہ کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کوئی امکان نہیں:ایرانی وزیرِ خارجہ

ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ واشنگٹن کی جانب سے تعمیری یا مثبت رویہ نظر نہیں آ رہا۔

مذاکرات کے امکان سے انکار
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے ایران کی سرکاری ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ موجودہ حالات میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جب تک امریکہ برابری اور احترام کی بنیاد پر مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہوتا، تب تک ایران اس پر غور نہیں کرے گا۔

امریکہ کے رویے پر تشویش
عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات تب ہی بامعنی ہو سکتے ہیں جب دونوں ممالک کے لیے مفید معاہدہ ممکن ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران کسی بھی یکطرفہ دباؤ یا شرائط کو قبول نہیں کرے گا اور مذاکرات صرف احترام اور برابری کی بنیاد پر ممکن ہیں۔

ٹرمپ کے اعلان کے بعد ردعمل
یہ بیانات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے تین دن بعد سامنے آئے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران نے پابندیاں ختم کرنے کی درخواست کی ہے اور وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ عراقچی کے مطابق، ٹرمپ کی آمادگی اس وقت ایران کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

ایران اور امریکہ کے تعلقات
ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام اور پابندیوں کے حوالے سے بالواسطہ مذاکرات کئی مہینوں سے معطل ہیں۔ حالیہ تناؤ میں اضافہ اس وقت ہوا جب ایران اور اسرائیل کے درمیان بارہ روزہ جنگ ہوئی اور یورپی ٹرائیکا نے پابندیاں دوبارہ فعال کیں، جس کے نتیجے میں ایران پر بین الاقوامی پابندیاں عائد ہو گئیں۔

نتیجہ اور پیش رفت
ایران کا مؤقف ہے کہ مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب امریکہ مثبت رویہ اختیار کرے اور ایران کی خودمختاری کا احترام کرے۔ موجودہ صورتحال میں مذاکرات کے امکان کو یکسر مسترد کیا گیا ہے

Comments are closed.