نوبل امن انعام وینزویلا کی ماریا کورینا مچاڈو کے نام، ٹرمپ کا خواب ادھورا رہ گیا

رواں سال کے لیے امن کے نوبل انعام کا اعلان کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق وینزویلا کی معروف سیاستدان اور جمہوریت کی علمبردار ماریا کورینا مچاڈو کو یہ انعام دیا گیا ہے۔ نوبل کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ ماریا کورینا مچاڈو کو وینزویلا میں جمہوریت، انسانی حقوق اور آزادی کی جدوجہد کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

جمہوریت اور آزادی کی تحریک میں نمایاں کردار
ماریا کورینا مچاڈو طویل عرصے سے وینزویلا میں جمہوری اقدار کی بحالی کے لیے سرگرم ہیں۔ وہ صدر نکولاس مادورو کی حکومت کی مخالفت میں عوامی تحریکوں کی قیادت کرتی رہی ہیں اور ملک میں آزادانہ انتخابات، سیاسی حقوق اور شہری آزادیوں کے لیے آواز اٹھاتی رہی ہیں۔ نوبل کمیٹی کے مطابق، مچاڈو کا کام وینزویلا سمیت لاطینی امریکا میں آزادی کی ایک نئی لہر کی علامت ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ امن انعام حاصل نہ کر سکے
دلچسپ امر یہ ہے کہ رواں سال امن کے نوبل انعام کے مضبوط امیدواروں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شامل تھے، جنہیں مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی اور امن معاہدوں کے لیے کردار کے باعث نامزد کیا گیا تھا۔ تاہم نوبل کمیٹی نے فیصلہ ماریا کورینا مچاڈو کے حق میں سنایا۔

نوبل انعام کی تاریخ اور ملالہ یوسفزئی کی مثال
یاد رہے کہ پاکستان کی ملالہ یوسفزئی نے 2014 میں بچیوں کی تعلیم کے حق میں جدوجہد کے اعتراف میں امن کا نوبل انعام حاصل کیا تھا، وہ 17 سال کی عمر میں نوبل انعام پانے والی دنیا کی کم عمر ترین شخصیت ہیں۔

رواں سال کے امیدواروں کی تفصیلات
نوبل کمیٹی کے مطابق 2025 کے امن انعام کے لیے 338 امیدوار نامزد کیے گئے تھے، جن میں 244 شخصیات اور 94 تنظیمیں شامل تھیں۔ ان امیدواروں کی نامزدگی کا عمل 31 جنوری کو مکمل ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق، رواں سال کے فیصلے سے نوبل انعام کی تاریخ میں جمہوری اقدار اور شہری آزادیوں کے فروغ کی اہمیت مزید اجاگر ہوئی ہے۔

Comments are closed.