نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق سفارت کار کی بیٹی نورمقدم کے سفاکانہ قتل کے مقدمےکے  ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ ‏میں 2 روزکی توسیع کردی۔

سابق سفیر کی بیٹی نورمقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ ‏مکمل ہونے پرڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا ‏کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ فاضل ‏جج نے تفتیش میں پیشرفت سے متعلق پوچھا تو پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم سے آلہ ‏قتل چاقو، پستول اور آہنی مکا برآمد کر لئے ہیں، جب کہ ملزم کے خون کے نمونے بھی لیبارٹری بھجوا دیئے ہیں۔

سرکاری وکیل نے استدعا کی ‏کہ مقتولہ نورمقدم اورملزم ظاہرجعفرکے موبائل برآمد ‏کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو مزید دو روزہ ‏جسمانی ریمانڈ ‏پرپولیس کے حوالے کردیا، میڈیا کے سوال پر ملزم ظاہر جعفرنے کہا کہ ‏وہ پاکستانی نہیں امریکی ‏شہری ہے، کیس سے متعلق اس کے وکیل بتائیں گے۔‎ ‎

واضح رہے کہ سفاک ملزم نے ‏مقتولہ کا سردھڑسے الگ کردیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی نورمقدم کے قتل کا ‏نوٹس لے رکھا ہے۔ پوسٹ ‏مارٹم رپورٹ میں نورمقدم کی موت کی وجہ دماغ کوآکسیجن ‏سپلائی کی بندش بتائی گئی ہے۔جسم پر تشدد ‏کے متعدد ‏نشانات پائے گئے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق جسم کے مختلف حصوں پر چاقو کے گہرے زخم بھی ‏تھے۔ ‏پولیس نے ملزم کا نام ای ‏سی ایل میں ڈالنے کیلئے وزارت داخلہ کو مراسلہ ‏ارسال کررکھا ہے، ملزم کا امریکہ ‏اوربرطانیہ سے کریمنل ریکارڈ بھی حاصل کیا ‏جارہا ہے۔

Comments are closed.