لاہور۔نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نےلاہور ہائیکورٹ میں میری ضمانت کےخلاف درخواست دی ہے، ہائیکورٹ میں کہا گیا کہ میں بیانات دے رہی ہوں اس لیے ضمانت مسترد کی جائے، اس سے زیادہ مضحکہ خیز کوئی بات نہیں ہو سکتی، بیانات جانچنے کا اختیار نیب کوکیسے مل گیا؟ آپ نے ذمہ داریاں تبدیل کرلیں؟، ان کیخلاف تو خود مقدمہ درج ہونا چاہیے، آو اور میدان میں مریم نواز کا مقابلہ کرو۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے کاندھوں پر بندوق رکھ کر چلانے کی کوشش کررہے ہیں، نیب نے ہائیکورٹ میں جھوٹ بولا کہ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہی، نیب کاکام کرپشن کوپکڑنا ہے ترجمان بننا نہیں۔
مریم نواز نے کہاکہ نیب کرپشن پکڑنے میں بری طرح ناکام ہوگیا، نیب کو تکلیف ہے کہ میں سیاست میں مداخلت کررہی ہوں، میں آٹا اورچینی چورکو چورکیوں کہتی ہوں، لیکن میں عوام کی نمائندگی کروں گی اور سیاست میں مداخلت پر آواز اٹھاتی رہوں گی، مسلم لیگ خاموش نہیں رہے گی، میں مہنگائی، اقربا پروری، لاہور کو کوڑے کا ڈھیر بنانے، گیس و بجلی چوری کیخلاف بولوں گی، نیب نے جب بھی بلایا میں گئی، نیب آفس کے باہر کھڑی رہی انہوں نے دروازے نہیں کھولے، مجھ پر حملہ اور پتھراؤ کیا گیا، ایک سال ہوگیا ہے نیب نے مجھے نہیں بلایا، تم انتقام میں بھی ناکام ہو گئے ہو تو عدلیہ کے کندھے کو استعمال کر رہے ہو؟، مجھے امید ہے کہ ہائیکورٹ اس درخواست کو نہ صرف مسترد کرے گی بلکہ ایسی مضحکہ خیز درخواستوں کا راستہ روکے گی۔نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ 2 بارجیل کاٹ چکی ہوں، تم مریم نواز کو جیل بھیجنے اور ضمانت مسترد ہونےکی دھمکیوں سے ڈرا نہیں سکتے کیونکہ مریم عمران خان کی طرح ڈرپوک نہیں ہے جو دیوار پھلانگ کر بھاگ گئے تھے، سیاست دان ہوں تو سیاست تو کروں گی، پہلے دوبار گرفتاری ہوئی اب بھی گرفتاری ہوئی تو الٹی پڑجائے گی، اگرمجھے گرفتارکریں گےتونوازشریف لندن سے خود بولیں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ اس طرح انتقامی کارروائیاں کی گئیں تو ن لیگ خاموش نہیں رہے گی، جو مریم کو اسماش کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں، ن لیگ اور پی ڈی ایم حکومت کے ساتھ نہیں بیٹھے گی اور کوئی بات نہیں کرے گی، اس حکومت کی آئینی اور نہ ہی قانونی حیثیت ہے۔مریم نواز نے کہا کہ حکومت جب مشکل میں ہوتی ہے تو کورونا آجاتا ہے، کورونا اپوزیشن کے جلسوں میں آتاہے حکومت کے جلسوں میں نہیں، کورونا ویکسین تو آگئی عمران خان کی ویکسی نیشن بھی آگئی ہے، لیکن عمران خان کی ویکسین یہ کہ عوام ان کومستردکردیں، اپوزیشن کے پاس لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن ہے۔۔
نائب صدر مسلم۔لیگ مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گھر بھیجنے تک بیرون ملک نہیں جاؤں گی، حکومت کا مجھے باہربھیجنے کا خواب پورا نہیں ہوگا، پاکستان زندہ باد ہے اور رہے گا، میاں جاوید لطیف کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، ان کی حب الوطنی پر کوئی شک نہیں۔
Comments are closed.