ویب ڈیسک۔ نیویارک انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام ملازمین کو اپنے زیراستعمال موبائل فونز، کمپیوٹر سے ٹک ٹاک تیس روز میں ہٹانے کی ہدایت کر دی ہے۔
نیویارک سائبر کمانڈ کے مطابق مختصر دورانیئے کی ویڈیو شیئرنگ ایپ نیویارک شہر کے ٹیکنیکل نیٹ ورک کیلئے ممکنہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے، ترجمان سٹی ہال نے این بی سی کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز نیویارکرز کے باہمی رابطوں اور شہر سے جوڑنے کیلئے نہایت مفید ہیں تاہم ہمیں ان تمام ذرائع کے نہایت محفوظ انداز میں استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہے، نیویارک سائبر کمانڈ باقاعدگی سے شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات اٹھاتی رہتی ہے۔
نیویارک میئر انتظامیہ کی جانب سے ٹک ٹاک بندش کا فیصلہ بائیڈن انتظامیہ کے ‘نو ٹک ٹاک آن گورنمنٹ ڈیوائسز ایکٹ’ کے تحت قانونی ہے، امریکی عہدیداروں کی جانب سے مسلسل ٹک ٹاک صارفین کے ڈیٹا کے غلط استعمال کے حوالے سے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں تاہم ٹک ٹاک انتظامیہ ان الزامات کو مسترد کرتی آ رہی ہے۔
Comments are closed.