غزہ پر قبضہ کرنا اسرائیل کا اپنا معاملہ ہے:امریکی صدر ٹرمپ

— امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے ممکنہ طور پر غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے پر کسی واضح مؤقف سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ “یہ اسرائیل کا اپنا فیصلہ ہے”۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس حساس معاملے پر رائے دینے سے احتراز برتتے ہیں لیکن ان کی توجہ اس وقت غزہ کے عوام کو خوراک کی فراہمی بڑھانے پر مرکوز ہے۔

ٹرمپ نے کہا:”یہ حقیقت ہے کہ غزہ کے عوام کو مناسب خوراک میسر نہیں۔ ہم ان تک امداد پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، اور خوش آئند بات یہ ہے کہ کئی عرب ممالک اس میں ہماری مدد کرنے پر آمادہ ہیں۔
“ادھر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول حاصل کرنے کا اشارہ دیا گیا۔

اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ وزیراعظم غزہ پر مکمل قبضے کے حق میں ہیں، خاص طور پر اب جبکہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق مذاکرات تعطل کا شکار ہو چکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے:”فیصلہ ہو چکا ہے۔ اسرائیلی فوج ان علاقوں میں کارروائی کرے گی جہاں قیدی رکھے گئے ہیں۔ اگر فوجی قیادت اس فیصلے سے متفق نہیں تو وہ مستعفی ہو سکتی ہے۔”تاہم، اسرائیلی اخبار معاریو نے اپنی رپورٹ میں کچھ مختلف دعوے کیے ہیں۔

اخبار کے مطابق نیتن یاہو نے غزہ پر مکمل قبضے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور پچھلے بیانات قیاس آرائیوں پر مبنی ہو سکتے ہیں

غزہ میں اس وقت شدید انسانی بحران جاری ہے، جس میں خوراک کی کمی سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ عالمی برادری کی نظریں ایک جانب اسرائیل کے ممکنہ اگلے اقدامات پر لگی ہوئی ہیں اور دوسری جانب وہ غزہ کے شہریوں کو امداد کی فراہمی پر زور دے رہی ہے۔

Comments are closed.