انسانی اسمگلرز کی بڑی واردات۔۔اٹلی ایمبیسی سے1 ہزارشینجن ویزہ اسٹکرزچوری

پاکستان سے لوگوں کو غیرقانونی طریقے سے یورپ بھجوانے والے نیٹ ورک کی اسلام آباد کے حساس ترین علاقے ڈپلومیٹک انکلیو میں بڑی واردات کا انکشاف ہوا ہے، غیرملکی سفارت خانے کے عملے کی مدد سے 1000 شینجن ویزہ اسٹکرز چوری کر لئے گئے۔

نیوز ڈپلومیسی کو موصول دستاویز کے مطابق اٹلی ایمبیسی کے ویزہ لاکر سے ایک ہزار شینجن ویزہ اسٹکرز چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے پیچھے بظاہر انسانی اسمگلرز کے منظم نیٹ ورک کا ہاتھ ہے جب کہ اٹلی ایمبیسی کے عملے کے بھی واردات ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ کیونکہ وفاقی دارالحکومت کے ریڈزون میں حساس ترین علاقے میں واقع اٹلی ایمبیسی کے اندر کسی غیر متعلقہ شخص کے داخلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ذرائع کے مطابق اٹلی ایمبیسی کے اندر عملے کیخلاف انکوائری اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ اطالوی سفارت خانے نے وزارت خارجہ کو ایک خط کے ذریعے ویزہ اسٹکرز چوری کی واردات سے آگاہ کر دیا ہے، ایمبیسی کی جانب سےلکھے گئے خط میں وزارت خارجہ سے تحقیقات میں مدد کی درخواست کی گئی جس کے بعد وزارت خارجہ میں یورپ ڈیسک کے ڈپٹی ڈائریکٹر سرفراز احمد گوہر نے وزارت داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا۔

نیوز ڈپلومیسی کے پاس موجود مراسلے کی کاپی میں کہا گیا ہے کہ اٹلی ایمبیسی سے چوری شدہ 750 شینجن ویزہ سٹکرز کے سیریل نمبر آئی ٹی اے 041913251 سے آئی ٹی اے 041914000 تک ہیں جب کہ چوری کیے گئے 250 ویزہ سٹکرز کے نمبر  آئی ٹی اے 041915751 سے آئی ٹی اے 041916000 تک ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے ایف آئی اے،امیگریشن حکام کو معاملے سے آگاہ کرتے ہوئے ملک کے تمام ایئرپورٹس اور داخلی و خارجی پوائنٹس پر مانیٹرنگ سخت کرنے کے احکامات کیے گئے۔

وزارت داخلہ نے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) کو ہدایت کی ہے کہ چوری شدہ سٹکرز پر سفر کی کوشش کرنے والوں کو حراست میں لے کر فوری طور پر آگاہ کیا جائے تا کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

Comments are closed.