متحدہ اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور قوانین چیلنج کرنے کا اعلان

متحدہ اپوزیشن نے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کردہ قوانین کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بلاول بھٹو زرداری اور مولانا اسعد محمود کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام روایت کو پیروں تلے روند دیا، ہم نے کہا کہ قواعد پر عمل کیا جائے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہماری ایک بات بھی نہیں مانی۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ جلاس میں ہماری تعداد 200 سے اوپر تھی، حکومتی لوگوں کے ووٹ زیادہ گنے گئے۔ اسپیکر سے بار بار درست ووٹنگ کرانے کا کہا، ای وی ایم کو ایول ورچوئل مشین کہتا ہوں، ای وی ایم ہم پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلوں کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

اس موقع پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے مشترکہ اجلاس کے اپنے قواعد ہوتے ہیں، مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جیت نہیں ہوئی ، حکومت کو شکست ہوئی ہے، جوائنٹ سیشن میں قانون سازی کے لئے 222 حکومتی اراکین کا ہونا ضروری ہے، حکومت کے نمبرز پورے نہیں تھے۔

جمعیت علمائے اسلام کے مولانا اسعد محمود نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعے بل پاس کیے گئے، تمام قانون سازی جبراً کی گئی، حکومت کا کوئی اتحادی ان کے حق میں کھڑا نہیں ہوا،ایسے ماحول میں کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ عام انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے۔

Comments are closed.