وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ایک نئے اعتماد اور ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک سی پیک فیز تھری کے منصوبوں پر بھرپور رفتار سے پیش رفت کے لیے پرعزم ہیں، جبکہ پاکستان نے عالمی سطح پر ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر اپنی ساکھ مستحکم کر لی ہے۔
خارجہ پالیسی کا نیا دور
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ اُن کے مطابق پاکستان اب عالمی سطح پر اعتماد اور توازن کی علامت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا، چین، سعودی عرب اور دبئی کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، جو پاکستان کے سفارتی وژن اور مثبت خارجہ حکمتِ عملی کا ثبوت ہے۔
سی پیک فیز تھری پر مکمل عزم
خواجہ آصف نے زور دیا کہ پاکستان اور چین سی پیک فیز تھری کے منصوبوں پر تیزی سے کام بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ سی پیک کے نئے مرحلے سے نہ صرف پاکستان میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا بلکہ خطے میں رابطوں، توانائی، اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلیں گے۔
سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے بڑھتے تعلقات
وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں توانائی، تعمیرات، اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان معاشی شراکت داری کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔ اُن کے مطابق دبئی اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بھی نئی گرمجوشی دیکھنے میں آئی ہے۔
وسط ایشیا تک سفارتی رسائی میں پیش رفت
خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان نے وسط ایشیائی ممالک، خصوصاً آذربائیجان اور ترکمانستان تک رسائی میں نمایاں بہتری حاصل کی ہے، جس سے علاقائی تعاون اور تجارتی امکانات بڑھیں گے۔
اسلاموفوبیا کے خلاف مؤثر آواز
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان ترکیہ اور ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنا رہا ہے، جبکہ اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی سطح پر ایک مؤثر اور متحد آواز بن کر سامنے آیا ہے۔ اُن کے مطابق پاکستان کی خارجہ پالیسی اب استحکام، اعتماد اور اصلاحات کے عزم کی عکاسی کر رہی ہے۔
Comments are closed.