پاکستان کا دہشتگردوں کی معاونت اور دہشتگردی کرنیوالے بھارت پرسخت پابندیوں کا مطالبہ

نیویارک: اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی انسداد دہشتگردی کمیٹی کی رواں سال کی پہلی کھلی بریفنگ کے دوران بھارت کی جانب سے  بریفنگ کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی،کمیٹی اجلاس میں پاکستانی مندوب عمر صدیق نے بھارت کو کرارہ جواب دیا اور اقوام متحدہ کے تکنیکی اداروں کو سیاست میں جھونکنے کی بھارتی سازش کی شدید مذمت کی۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ہندوستان سمیت دہشت گردوں کے معاون کاروں اور دہشت گردی کے حملوں کے ماسٹر مائنڈز کا کڑا احتساب کیا جائے، پاکستانی مندوب نے دہشت گردی، مالی معاونت کے مرتکب ہندوستان پر سخت پابندیاں عائد کرنے، جموں و کشمیر پر غیرقانونی بھارتی قبضے کے خاتمے، کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو دبانے کے لیے دہشت گردی کا استعمال روکنے کا مطالبہ بھی کیا۔

عمر صدیق کا کہنا تھا کہ بھارت نے اجلاس کو پاکستان مخالفت میں استعمال کرنے کی کوشش کی جو ضوابط کے خلاف ہے، ہندوستان پر دہشتگردی پھیلانے اور مالی معاونت پر کڑی پابندیاں عائد کی جائیں، اقوام متحدہ کی قرارداد 1566 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے،  جس کے مطابق دہشتگردی پھیلانے یا مالی معاونت کرنے والے کسی فرد، گروہ یا ملک پر پابندی عائد کی جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ  ہندوستان، سینکڑوں سرحد پار دہشتگرد حملوں، مالی معاونت، سرپرستی میں ملوث ہے، دنیا کو علم ہے کہ کون کالعدم تحریک طالبان، جماعت الاحرار جیسی دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کر رہا ہے۔

پاکستانی مندوب کا مزید کا کہنا تھا کہ بھارت نے افغان سرزمین استعمال کرتے ہوئے دہشتگرد تنظیموں سے پاکستان میں سینکڑوں دہشتگرد کاروائیاں کیں،بھارتی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پر مبنی ڈوزیئر اقوام متحدہ کو فراہم کیا جا چکا ہے۔ نئی افغان عبوری حکومت بننے کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی مگر خطرات ختم نہیں ہوئے، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی مالی اور انسانی امداد سے افغان سرزمین سے ہمسایہ ممالک کے خلاف  ایسی کارروائیوں کو روکا جا سکتا ہے۔

عمر صدیق نے مزید کہا کہ ہندوستان دہشتگردی کی آڑ میں جنوبی ایشیاء میں بنیادی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، قابض بھارتی فورسز کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت کا جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضہ، عصمت دری، تشدد، معصوم کشمیریوں کی نسل کشی جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی وجہ ہے، صرف یہی نہیں مودی سرکار بھارت کے اندر ریاستی سرپرستی میں اسلاموفوبیا، مسلمانوں کی نسل کشی کا گھناؤنا کھیل کھیل رہی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا زینو فوبیا، نسل پرستی، عدم برداشت سے دہشتگردی کے خطرات کو تسلیم کرنا خوش آئند ہے۔

Comments are closed.