بھارتی سفارتکار کی دفترخارجہ طلبی،آزاد کشمیر الیکشن پر مودی سرکار کا واویلا مسترد

پاکستان نے آزاد کشمیر انتخابات سے متعلق مودی سرکار کا بے بنیاد واویلا سختی سے مسترد کردیا، اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان پر احتجاج اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر پاکستان کے واضح موقف سے آگاہ کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان آزاد کشمیر کے آزادانہ انتخابات کے حوالے سے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے تنازعہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے واضح موقف سے آگاہ کیا۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت ایسی بے بنیاد بیان بازی سے جموں و کشمیر پر اپنے غاصبانہ قبضے کی حقیقت کو نہیں چھپا سکتا، اپنے قبضے کو طول دینے کیلئے بھارت گزشتہ 70 برسوں سے معصوم کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہا ہے اور پانچ اگست 2019 کے بعد سے ان میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے آزاد کشمیر کے انتخابات کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان پر کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام آزادی کی نعمت مالا مال اور غیرجانبدارانہ انتخابی عمل میں شامل ہوتے ہیں جب کہ بھارت کے غیرقانونی زیرتسط وادی جموں و کشمیر لہو لہان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر 1948 سے موجود ہے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں یہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔ بھارتی حکومت نے متعدد بار سرکاری سطح پر سیکورٹی، پاکستان ، دیگر ممالک اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی لیکن بعد میں بھارت اپنے وعدوں سے مکر گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور پر واضح کیا کہ پانچ اگست 2019 کو بھارت نے یکطرفہ اقدام کے ذریعے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور جغرافیائی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی یکطرفہ کوشش کی جو کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی کئی قراردادوں کی صریحاٍ خلاف ورزی تھی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل اس حوالے سے اصول واضح کر چکی ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی کے مطابق اقوام متحدہ کے ذریعے غیرجانبدارانہ استصواب رائے  سے ہوگا، پاکستان مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیرقانونی قبضہ فوری طور پر ختم کرے اور معصوم کشمیریوں کے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ روکے۔ اس کے ساتھ ساتھ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

Comments are closed.