پاکستان نے افغان قیادت کی جانب سے غیرذمہ دارانہ بیان اور بے بنیاد الزام تراشی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے افغان سفیر کو تحفظات سے آگاہ کردیا۔
افغانستان کی پاکستان پر سنگین الزام تراشی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ افغان قیادت کی جانب سے حالیہ غیرذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات پر اسلام آباد میں افغان سفیر کو اپنے سخت تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ من گھڑت اور بے بنیاد الزام تراشی، افغان امن عمل میں سہولت کاری کیلئے پاکستان کے کردار کو نظر انداز کرنا، دونوں ممالک کے درمیان اعتماد کو ٹھیس اور ماحول کو خراب کرنے کا باعث بنے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان پر زور دیا ہے کہ باہمی معاملات کے لئے قائم افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سولیڈیرٹی (اے پی اے پی پی ایس) جیسے فورم کو موثر انداز میں استعمال کرے۔
واضح رہے کہ جرمن خبررساں ادارے کو ایک انٹرویو میں افغان صدر حامد کرزئی نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ طالبان کو ایک منظم طریقے سے مدد فراہم کر رہا ہے، طالبان کو سامان، مالی تعاون اور بھرتی پاکستان سے ہوتی ہے۔ طالبان کے حکومت پاکستان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں۔ امریکی افواج کے انخلا کے ساتھ افغانستان کے مسئلے میں امریکا کا کردار معمولی رہ گیا ہے، اب سب کچھ پاکستان کے ہاتھ میں ہے۔
Comments are closed.