اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹرز جنرل آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ہاٹ لائن پر تیسری بار رابطہ ہوا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق یہ رابطہ حالیہ سیز فائر معاہدے کے بعد ہوا، جس میں دونوں ممالک نے سیز فائر کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ سیز فائر امریکا اور دیگر دوست ممالک کی سفارتی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوا، جس کے تحت لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر کشیدگی میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ دونوں افواج کے اعلیٰ عسکری حکام نے حالیہ رابطے میں پیر کو ہونے والے رابطے میں طے پانے والے “اسٹیٹس کو” کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
اگرچہ اس رابطے کی مکمل تفصیلات کسی جانب سے جاری نہیں کی گئیں، تاہم سفارتی ذرائع اسے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی سمت اہم پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری اور ترجمان، شفقات علی خان، اس اہم پیش رفت پر آج میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔ امکان ہے کہ وہ سیز فائر کی نوعیت، بین الاقوامی ثالثی کے کردار اور مستقبل کی حکمت عملی پر روشنی ڈالیں گے۔
دونوں ممالک کے درمیان اس رابطے کو خطے میں امن کی بحالی کے لیے نیا موقع تصور کیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب حالیہ جھڑپوں کے بعد خطے میں تناؤ میں اضافہ ہو گیا تھا۔
Comments are closed.