ریڈلسٹ پر برطانوی ہٹ دھرمی۔۔ پاکستان بھی ڈٹ گیا، ری ایڈمیشن معاہدہ موخر

وفاقی کابینہ نے برطانیہ کی جانب سے سفری پابندیوں اور پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھنے کا معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، برطانیہ سے چارٹر طیارے کی پاکستان لینڈنگ کی منظوری روک دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس کے دوران برطانیہ کے ساتھ مجرمان حوالگی کی باہمی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط اور اس ایم او یو کے تحت9 ستمبر کو چارٹر طیارے کی پاکستان لینڈنگ اجازت سے متعلق سمری منظوری کے لئے پیش کی گئی۔

اس موقع پر اسد عمر، بابراعوان اور شیخ رشید سمیت وفاقی وزراء نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار رکھنے اور ریڈ لسٹ نہ نکالنے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کو چھوڑ کر پاکستان کو ریڈ لسٹ پر برقرار رکھا گیا، برطانیہ کی جانب سے بتائی گئیں ریڈ لسٹ کی وجوہات غیر تسلی بخش ہیں، حکومت پاکستان اس معاملے کو اعلی سطح پر اٹھائے۔

وفاقی کابینہ نے وفاقی وزراء کے اعتراضات کے بعد پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ری ایڈمیشن سے متعلقہ ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے کا معاملہ موخر کر دیا گیا، اس مفاہمتی یاداشت کے ذریعے ایک چارٹرڈ فلائٹ کو برطانیہ سے اسلام آباد آنے کی اجازت دی جانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جس میں 123 پاکستانیوں کو ری ایڈمیشن انتظام کے تحت پاکستان لایا جاناتھا۔

Comments are closed.