کورونا وباء کے حوالے سے بھارت کے سی کیٹگری ممالک کی فہرست میں ہونے کے باوجود پاکستان نے کرتارپور راہدری کے ذریعے سکھ یاتریوں کو گوردوارہ دربار صاحب آنے کی اجازت دے دی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کرتارپور راہداری کے ذریعے ہندوستانی سکھ یاتریوں کی نقل و حرکت کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس کے بعد ستمبر میں بابا گرو نانک دیو جی کی برسی کے پیش نظر ہندوستانی سکھ یاتریوں کو کوویڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور جانے کی اجازت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کے دوران پاکستان نے وباء کے حوالے سے خطرناک ممالک کی فہرست (کیٹگری سی) میں شامل رکھا اور سکھ یاتریوں سمیت خصوصی اجازت کے ذریعے انتہائی ضروری نقل و حرکت کی اجازت دی گئی تھی۔
اس ضمن میں یقینی بنایا جائے گا کہ صرف مکمل طور پر ویکسین شدہ افراد کو سرٹیفکیٹ کے ہمراہ پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی جب کہ پاکستان کے سفر سے قبل منفی پی سی آر ٹیسٹ (زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پرانا) بھی ساتھ رکھنا لازم ہو گا، آر اے ٹی مثبت نتائج کی صورت میں کسی فرد کو آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں پاکستان میں داخل ہونے کے لئے فی الحال نافذ کردہ این پی آئیز کے مطابق زیادہ سے زیادہ 300 افراد کے بیرونی (آؤٹ ڈور) اجتماع کی اجازت ہو گی۔
Comments are closed.