امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی سفارتی سطح پر تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے، خصوصاً چین اور امریکا کے درمیان تعلقات میں توازن اور تعاون کے فروغ کیلئے پاکستان اپنی خدمات پیش کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی، علاقائی امن، اور دہشت گردی کے چیلنجز پر پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کیا۔
پاکستان کا کردار: پل کا کام کرنے کی خواہش
واشنگٹن میں منعقدہ فیوچر سکیورٹی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاکستان چین اور امریکا دونوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات رکھتا ہے اور وہ دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو تصادم نہیں، تعاون کی ضرورت ہے، اور پاکستان کا مقصد عالمی استحکام اور خطے میں امن کے فروغ میں حصہ ڈالنا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی: پاکستان کے لیے وجودی خطرہ
سفیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق، ماحولیاتی بحران اب پاکستان کے لیے ایک وجودی خطرہ بن چکا ہے۔ پاکستان عالمی مالیاتی اداروں جیسے آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ مل کر ماحولیاتی چیلنجز کے حل کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے بعد ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔
علاقائی امن اور کشمیر کا مسئلہ
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلگام واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش افسوسناک ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا دو جوہری طاقتوں، بھارت اور پاکستان، کے درمیان تصادم کی متحمل نہیں ہو سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے میں امن کے لیے تعمیری کردار کو بھی سراہا۔
پاکستان-امریکا تعلقات اور دہشت گردی کے چیلنجز
پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور امریکا کے تعلقات تاریخی طور پر مثبت موڑ پر ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی کے اثرات پاکستان نے سب سے زیادہ برداشت کیے ہیں، لیکن اس کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ امن، استحکام اور ترقی کو ترجیح دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن عوام کی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
Comments are closed.