پاکستان کی جانب سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اہداف پر عمل درآمد میں سلسلہ وار پیش رفت جاری ہے، پاکستان نے اہم رپورٹ ایف اے ٹی ایف کو بھجوا دی ہے۔
عالمی ادارے کو بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اور اقوام متحدہ کے لیے چار قوانین میں اہم ترامیم کردی گئیں ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کے 40 اہداف پر بھی عمل درآمد جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل فنانشل مانیٹرنگ یونٹ لبنیٰ فاروق کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے لیے اہم قانون سازی کی اور تمام اہداف کے حصول کے لیے ملک کے تمام متعلقہ ادارے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رکن ڈاکٹر رمیش کمار کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر جتنی جلدی قانون سازی ہو اتنا ہی بہتر ہے۔ فیٹف گرے لسٹ سے نکلنا حکومت کا نہیں بلکہ قومی مفاد ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم فیٹف گرے لسٹ سے نکل جائیں، پاکستان اب تک 27 نکات میں سے 14 پرعمل درآمد کر چکا ہے،13 پرجزوی عمل کیا گیاہے، حکومت پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 27 ایکشن پوائنٹس میں سے 14 پرعمل درآمد کیا گیا۔
Comments are closed.