پاکستان کی سوڈان میں مظالم پر شدید مذمت، سلامتی کونسل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ

اقوامِ متحدہ میں پاکستان نے سوڈان میں جاری انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ اپنی بے عملی ختم کرے اور مظالم کے ذمہ داروں کو استثنا دینے کے رویّے کو ترک کرے۔ پاکستان نے واضح کیا کہ مظالم پر خاموش رہنا دراصل شریکِ جرم ہونے کے مترادف ہے، اور فوری جنگ بندی کے لیے عالمی سطح پر متحدہ ردِعمل کی ضرورت ہے۔

 پاکستان کا دوٹوک مؤقف

  سوڈان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری اور مؤثر کارروائی کرے تاکہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں اور انسانی المیے کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ سوڈان کا بحران عالمی برادری کے لیے ایک “اخلاقی اور سیاسی آزمائش” بن چکا ہے، مگر متعدد انتباہات کے باوجود سلامتی کونسل اب تک ظلم و ستم کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

 حملوں کی مذمت

سفیر عاصم نے ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے الفاشر پر قبضے اور ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے سعودی زچگی اسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کے قتلِ عام کو “ناقابلِ بیان ظلم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور انسانی کارکنوں پر دانستہ حملے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بہیمانہ اقدامات کو فوراً بند کیا جائے اور ان کے مرتکب افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

سلامتی کونسل

سفیر عاصم نے کہا کہ سلامتی کونسل کی غیر واضح اور دوغلی پالیسی نے آر ایس ایف کو مزید شہہ دی ہے جبکہ سوڈان کے قانونی اداروں کو کمزور کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ جو ممالک بظاہر آر ایس ایف کی متوازی حکومت کو مسترد کرتے ہیں لیکن انہیں سوڈانی حکام کے برابر سمجھتے ہیں، وہ دراصل سوڈان کی ریاست کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کے بقول، سوڈانی ریاست کو کمزور کرنا ایسا خلا پیدا کرتا ہے جسے مسلح گروہ مزید ظلم و جبر اور علاقائی عدم استحکام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

سوڈان کی نئی حکومت

پاکستانی مندوب نے سوڈان کے نئے وزیرِ اعظم اور ٹیکنوکریٹ کابینہ کی تقرری کو ایک “مثبت پیش رفت” قرار دیا اور کہا کہ سلامتی کونسل کو اس اقدام کی حمایت کرنی چاہیے۔
انہوں نے سوڈان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے “نام نہاد متوازی حکومت” کو مسترد کیا جو ریاستی عمل داری اور قومی وحدت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

فوری جنگ بندی اور سیاسی حل پر زور

سفیر عاصم نے زور دیا کہ سوڈان کے عوام طویل عرصے سے اس تنازع کے دکھ سہہ رہے ہیں، لہٰذا فوری جنگ بندی اور جدہ اعلامیے کی بنیاد پر سوڈانی قیادت میں سیاسی عمل شروع کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو اب اتحاد اور عزم کے ساتھ قدم اٹھانا ہوگا تاکہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اور سوڈان کے عوام کو امن و استحکام کے ساتھ اپنے ملک کی تعمیرِ نو کا موقع ملے۔

Comments are closed.